اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت کا منی بجٹ میں نان فائلر کو گھر اور گاڑی خریدنے کی اجازت دینے کا فیصلہ واپس لینے کے پیچھے اپوزیشن کا احتجاج نہیں بلکہ کیا چیز نکلی؟معروف صحافی عارف نظامی نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی عارف نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے منی بجٹ میں
نان فائلر کو گھر اور گاڑی خریدنے کی اجازت دینے کا فیصلہ اپوزیشن کا احتجاج نہیں بلکہ آئی ایم ایف ٹیم کے کہنے پر واپس لیا ہے۔ عارف نظامی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف ، ایشین ڈویلپمنٹ بینک یا ورلڈ بینک نے حکومت سے کہا ہے کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب یعنی ہماری مجموعی پیداواراس کے مقابلے میں ٹیکس کا تناسب `10فیصد ہے اس کو 15فیصد تک لے کر جائیں۔ آئی ایم ایف نے حکومت سے کہا ہے کہ نان فائلرز کو گھر یا گاڑی خریدنے کی اجازت دینے سے آپ کے ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب بڑھنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ یہ الگ بحث ہے ماہر اقتصادیات کے درمیان کہ پہلے سے بہت سے ڈائریکٹ ٹیکس ہیں ان کو آپ جی ڈی پی تناسب میں گنتے ہیں کہ نہیں۔ اگر ہم نے آئی ایم ایف پیکیج لینا ہے تو آئی ایم ایف ٹیم ابھی پاکستان میں بیٹھی ہوئی ہے، اب وہ مائیکرو کے بعد میکرو اکنامکس کے معاملات پر پاکستانی حکام کیساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ اور میرے نزدیک اپوزیشن سے زیادہ آئی ایم ایف اس فیصلے کو واپس لینے کا سبب بنا ہے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے نان فائلر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے حکومت پاکستان سے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف وفد پاکستان حکام سے مذاکرات کیلئے اسلام آباد میں موجود ہے جہاں انہوں نے ایف بی آر اور وزارت خزانہ کے حکام سے مذاکرات کا تیسرا دور کیا۔ایف بی آر کی جانب سے آئی ایم ایف کے وفد کو ٹیکس نیٹ بڑھانے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جبکہ آئی ایم ایف کے وفد نے نان فائلر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔خیال رہے کہ پاکستان کو درپیش معاشی چیلنجز کا جائزہ لینے کے لیے آئی ایم ایف کا وفد 27 ستمبر کو اسلام آباد پہنچا تھا۔