کراچی(سی پی پی )کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے وفاقی وزیرخالد مقبول صدیقی کواشتہاری قرار دیدیا ۔نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں ایم کیو ایم قیادت کے خلاف اہم کیسسز کی سماعت ہوئی۔بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقاریر اور 22 اگست کو میڈیا ہاوسز پر حملے سمیت متعدد مقدمات زیر سماعت آئے۔اس موقع پرایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار،، عامر خان،
گل فراز خٹک سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ خالد مقبول، نسرین جلیل،، حیدر عباس رضوی اور خوش بخت شجاعت اشتہاری قرار عدالت نے بانی ایم کیو ایم،، وفاقی وزیر اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، حیدر عباس رضوی اور سلمان مجاہد کو پیش نہ ہونے پر اشتہاری قرار دیدیا جبکہ ملزمان کی حاضری مکمل نہ ہونے کے باعث فرد جرم عائد نہ کی جا سکی۔عدالت نے ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کی جائیگی، مقدمے کی سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔واضح رہے کہ 11 اگست کو خالد مقبول صدیقی اور دیگر ایم کیو ایم رہنماوں کو مفرور ملزم قرار دیا گیا تھا۔انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے متعدد رہنما عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔پیش ہونے والے رہنماوں میں فاروق ستار،، خواجہ اظہار، قمر منصور، کنور نوید، عامر خان، ساتھی اسحاق، ریحان ہاشمی، روف صدیقی اور دیگر ملزمان شامل تھے۔۔پولیس کی جانب سے 3 مقدمات میں حتمی چالان عدالت کے سامنے پیش کئیے گئے جن کی بنیاد پر ایم کیو ایم کے کنونئیر خالد مقبول صدیقی اور حیدر عباس رضوی کو مفرور قرار دیدیا گیا۔اسی سماعت میں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کو بھی مفرور قرار دیا۔عدالت نے ایم کیو ایم بانی اور خالد مقبول صدیقی، حیدر عباس رضوی سمیت دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔ کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کیا جائے۔