کراچی(این این آئی)سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ نے ایک بار پھر سندھ اسمبلی کو زعفران زار بنادیا ،حکمران اور اپوزیشن ارکان نے خوب قہقہے لگائے ۔ دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب سابق وزیر اعلی سندھ نے بات کرنے کے لیے مائیک تھاما، قائم علی شاہ نے انوکھا انداز اختیار کرتے ہوئے شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال کا شعر تو پڑھا مگر وہ بھول گئے اور
اس میں بلاول بھٹو کا نام شامل کیا۔انہوں نے حلیم عادل شیخ کے نام پر دلچسپ تبصرہ کیا تو اسپیکر اسمبلی سمیت ایوان میں موجود تمام اراکین ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوگئے۔تحریک انصاف کے رکن اسمبلی کا نام لے کر ان کے بارے میں کہا کہ اپوزیشن رکن کا بڑا پیارا نام ہے ، حلیم مگر کھانے والا نہیں۔حلیم عادل شیخ اپنی تقریر کے دوران ایسے ہاتھ چلارہے تھے کہ مجھے لگا کہ ان کے برابر والے کو چوٹ لگ جائے گی۔دوران تقریر سابق وزیراعلی سندھ ،پی ٹی آئی کے ایم پی اے پر چھوٹ بھی لگاگئے اور کہا کہ حلیم عادل سیلاب متاثرین کی ہمدردی کو گئے مگر وہاں خوب قہقہے لگائے۔قائم علی شاہ نے یہ بھی کہاکہ ہم نے نوکریاں دی ہیں لیکن میرٹ پر دی ہیں ، کارکردگی ہے تو واضح اکثریت ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ جلنے والے جلتے رہیں ، چلنے والے چلتے رہیں گے بلکہ آگے بڑھتے رہیں گے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ تھر کے بچے خوراک کی کمی سے نہیں مرتے بلکہ وہاں کی خواتین ناخواندہ ہیں۔قائم علی شاہ نے کہاکہ تھرکول منصوبہ بینظیر بھٹو نے شروع کیاتھا اگر اس کو بند نہیں کیا جاتا تو سندھ سمیت پورے ملک کو فائدہ ہوتا اور لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی۔