لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کو لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں رجسٹرڈ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایل ڈی اے کی جانب سے پنجاب بھر کی غیرقانونی قرار دی گئی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ایک ماہ میں لیگل کیاجائے ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے کیس کی سماعت کی ۔
درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ایل ڈی اے نے متعدد ہاؤسنگ سوسائٹیز کو غیر قانونی قرار دیکر ان سے سے بنیادی سہولتیں چھین لیں ہیں ،ایل ڈی اے اگر بروقت ایکشن لیتا تو غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز بن ہی نہیں سکتی تھیں ۔ معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ایل ڈی اے قواعد و ضوابط پورا کرنے والی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو قانونی قرار دے ۔جسٹس علی اکبر قریشی نے ریمارکس دئیے کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کو مسمار کرنے کے بجائے انہیں قانونی حیثیت دیں ۔جس کے لئے چیف سیکرٹری پنجاب اعلی سطح کمیٹی تشکیل دیں ۔چیف سیکرٹری پنجاب نے یقین دہانی کروائی کہ عدالتی حکم پر من و عن عمل ہوگا ۔ جبکہ ایل ڈی اے حکام نے بھی کہا کہ تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کے مالکان سے ملکر قواعد ضوابط بنالیتے ہیں ۔عدالت نے حکم پر عملدرآمد سے متعلق ہر ہفتے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔ لاہور ہائیکورٹ نے تمام ہاؤسنگ سوسائٹیز کو لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں رجسٹرڈ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایل ڈی اے کی جانب سے پنجاب بھر کی غیرقانونی قرار دی گئی ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ایک ماہ میں لیگل کیاجائے ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی اکبر قریشی نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ایل ڈی اے نے متعدد ہاؤسنگ سوسائٹیز کو غیر قانونی قرار دیکر ان سے سے بنیادی سہولتیں چھین لیں ہیں