اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) خاتون اول بشریٰ بی بی کی انہیںحضرت فاطمہؓ کی بشارت ملنے کے حوالے سے معروف صحافی سہیل وڑائچ کے دعوے کی تردید، سہیل وڑائچ نے خاتون اول سے معافی مانگ لی۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی سہیل وڑائچ نے اپنے کالم ’’یہ روحانی دنیاہے‘‘میں خاتون اول بشریٰ بی بی کے حوالے سے دعویٰ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ روحانیت کی
خبر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ عمران خان پر روحانی نظر کرم تو ورلڈ کپ کی فتح سے پہلے ہی شروع ہوگئی تھی۔ ان کے توکل، فقر اور روحانیت کی کھوج نے انہیں اس راہ پر چلنے کے لئے مقبول بنا دیا اور بالآخر ان کی قبولیت بھی ہوگئی۔ وقت کے ساتھ ساتھ عمران کی روحانی خوبیوں نے اس کی دنیاوی آلائشوں کی صفائی شروع کردی۔ خدا سے لو لگانے کی خواہش رکھنے والوں کی غیبی امداد ہوتی ہے اور اس امداد کا براہ راست آغاز بشریٰ بی بی سے ان کے روحانی تعلق پر ہوا۔ بشریٰ بی بی بابا فریدؒ کی تعلیمات کی سالک و مرید ہیں۔ جب بشریٰ بی بی کا دل خود پھرا تو ان کی روح میں ایمان کی روشنی سرایت کرگئی، ان کا باطن روشن ہوگیا۔ دنیا انہیں کاٹ کھانے کو دوڑنے لگی تو وہ جوتے اتار کر ننگے پائوں لاہور سے پیدل ہی پاک پتن روانہ ہوگئیں۔ وارفتگی کے اس ایک ہی سفر نے روحانیت کے دروازے ان پر وا کردیئے، ان کی دعا میں تاثیر پیدا ہوگئی اور ان کی ہدایت میں روحانیت در آئی۔ ایسے ہی قبولیت کے لمحوں میں عمران خان کی وزارت عظمیٰ کی دعا بھی درجہ قبولیت اختیار کرگئی۔ بشریٰ بی بی نے روحانیت کی سچائی کا ثبوت یوں بھی دیا کہ انتخابات سے پہلے ہی کہہ دیا کہ میں خوشخبری بن کر عمران کے پاس آئی ہوں، یہی اگلا وزیراعظم بنے گا اور ساتھ ہی ساتھ بتا دیا کہ پی ٹی آئی 116 نشستیں حاصل کرے گی۔ خدا کی کرنی دیکھئے۔ جو بشریٰ عمران نے
کہا تھا وہ ہوبہو پورا ہوا۔بشریٰ عمران کو بابا فریدؒ کے وسیلے سے روحانی دنیا میں وہ درجہ حاصل ہوگیا ہے کہ وہ مستجاب الدعوات بن گئی ہیں۔ احسن جمیل اقبال کے نانا بھی ولی اللہ تھے احسن جمیل کو جگر کی بیماری ہوئی تو جگر کی تبدیلی کے لئے امریکہ میں پورا ایک سال مقیم رہے، مگر ویٹنگ لسٹ بہت لمبی تھی۔ ایک روز بشریٰ بی بی سے بات ہوئی تو احسن جمیل نے بتایا کہ فہرست
بہت لمبی ہے دعا کریں۔ بی بی بشریٰ عمران نے دوسرے ہی دن جوابی فون کیا اور کہا کہ حضرت فاطمہؓ سے درخواست کی ہے اور انہوں نے آپ کے لئے دعا قبول کرلی ہے۔ احسن جمیل اقبال کے بقول دوسرے ہی دن انہیں فاطمہ نامی خاتون نے فون کر کے کہا فوراً اسپتال پہنچیں آپ کا جگر ٹرانسپلانٹ کرنا ہے۔ احسن جمیل اقبال اسے حسن اتفاق سمجھنے کو تیار نہیں اور نہ ہی روحانی
دنیا کا کوئی اور شخص۔ اسے ہی تو کرامت کہتے ہیں۔سہیل وڑائچ کے کالم میں اس واقعہ کی تردید بشریٰ بی بی نے ایک ٹی وی کو دو روز قبل دئیے گئے اپنے انٹرویو میں کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں معلوم بھی نہیں ہوتا اورایسے واقعات ان سے جوڑ دیئے جاتے ہیں جن کا کوئی وجود
ہی نہیں ہوتا۔ بشریٰ بی بی کی تردید کے بعد آج معروف صحافی سہیل وڑائچ نے اپنے کالم میں آخر میں اپنی معذرت کا ایک خصوصی نوٹ تحریر کیا ہے جس میں وہ لکھتے ہیں کہ’’میرے کالم ’’یہ روحانی دنیا ہے‘‘ میں خاتون اول بشریٰ بی بی نے حضرت فاطمہؓ کے حوالے سے لکھے گئے واقعے کی تردید کی ہے جس پر میں ذاتی طور پر ان سے معذرت خواہ ہوں‘‘۔