اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے امریکہ میں موجود ہیں اور گزشتہ روز ان کی امریکی صدر سے جنرل اسمبلی کے استقبالیہ کے موقع پر ملاقات کی خبر میڈیا کی زینت بنی ہے جس میں دونوں جانب سے دوطرفہ تعلقات کو بہتر بنانے سے متعلق گفتگو کی گئی تاہم اب یہ دعویٰ سامنےآیا ہے کہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے درمیان ملاقات نہیں بلکہ صرف مصافحہ ہوا تھا۔ بزنس سٹینڈرڈ نامی ویب سائٹ نے دعویٰ کیاہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکی صدر سے کوئی غیر رسمی ملاقات نہیں ہوئی بلکہ صرف کھانے پر ان کے ساتھ مصافحہ ہواہے جس کو انہوں نے غیر رسمی ملاقات قرار دیاہے ۔اقوام متحدہ کے اجلاس میں سائیڈ لائنز پر دو پہر کے کھانے کا انعقاد کیا گیا جس میں امریکی صدراور پاکستانی وزیر خارجہ کے درمیان مصافحہ ہوا۔واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستانی میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ کیساتھ غیر رسمی ملاقات کا ذکرکرتے ہوئے بتایا تھا کہ امریکی صدر سے ان کی ملاقات استقبالیہ میں ہوئی ہے جس میں پاک امریکہ تعلقات پر گفتگو ہوئی ، دوسری جانب وائٹ ہاؤس سے جاری کردہ بیان میں بھی شاہ محمود اور ٹرمپ ملاقات کی تردید کر دی گئی ہے۔ وائٹ ہائوس سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں کے درمیان صر ف مصافحہ ہی ہواہے۔خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی گزشتہ روز ترک صدر طیب اردوان سے بھی ملاقات ہوئی ہے جبکہ قطری ، جاپانی وزیر خارجہ نے بھی شاہ محمود سے ملاقات کی ہے۔ قطری وزیر خارجہ نے شاہ محمود سے ملاقات میں قطر میں ہنرمند ایک لاکھ پاکستانیوں کو ملازمتوں کی پیش کش بھی کی ۔ شاہ محمود نے
گزشتہ روز اٹلانٹک کونسل کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے بہترین ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کئی ملٹی نیشنل کمپنیاں دہائیوں سے منافع بخش کاروبار کر رہی ہیں اور پاکستان میں سرمایہ کاروں کیلئے ماحول سازگار ہے۔