اسلام آباد( آئی این پی ) سینیٹ اجلاس میں حکومت کو ایک بار پھر وزراء کی عدم موجودگی پر شرمندگی کا سامنا کر نا پڑا ، جس پر اپوزیشن نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا اور وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کی تقریر سننے سے انکار کر دیا ، حماد اظہر بجٹ پر بحث کے دوران بولنے کے لئے کھڑے ہوئے تو اپوزیشن ارکان نے شور مچانا شروع کر دیا جس پر چیئرمین سینیٹ نے حماد اظہر کو بیٹھنے کا کہہ دیا ، جاوید عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سارے ارکان کو وزیر بنا دیا جائے
تاکہ کوئی تو یہاں آئے۔بدھ کو سینیٹ اجلاس میں سینیٹر محمد اکرم کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دینے کے لئے کوئی وزیر ایوان میں موجود نہیں تھا ، جس پر سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سارے ارکان کو وزیر بنا دیا جائے تاکہ کوئی تو یہاں آئے ، ہماری حکومت میں وزیروں کی لائن لگی ہوتی تھی ، جس پر قائد ایوان شبلی فراز نے کہا کہ علی محمد خان راستے میں 2تین منٹ انتظار کر لیں ، جس پر جاوید عباسی نے کہا کہ پارلیمنٹ نے کبھی کسی کا انتظار کیا ہے؟ بعد ازاں علی محمد ایوان میں پہنچ گئے اور توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیا ، سینیٹ میں وزیر مملکت برائے ریوینیو حماد اظہر کو اس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب اپوزیشن نے ان کی تقریر سننے سے انکار کر دیا ، حماد اظہر بجٹ پر بحث کے دوران بولنے کے لئے کھڑے ہوئے تو اپوزیشن ارکان نے شور مچانا شروع کر دیا کہ یہ آ خر میں بولیں ، ابھی مت بات کریں ، جس پر حماد اظہر نے کہا کہ میرا جواب سن لیں میرے پاس اعدادو شمار ہیں ، یہ اعدادوشمارسے بھاگنا چاہتے ہیں ، ان میں بات سننے کا حوصلہ نہیں ، تاہم اپوزیشن کے شور کر نے پر چیئرمین سینیٹ نے حماد اظہر کو بیٹھنے کا کہہ دیا ، بجٹ پر بحث کے دوران شیری رحمان نے بھی وزیر خزانہ اسد عمر کے موجود نہ ہونے پر اعتراض اٹھایا اور کہا کہ بجٹ پر بحث سننا وزیر خزانہ کا کام ہے ۔