منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

’’تین ارب روپے چندہ اکٹھا کر کے دیامر ڈیم پر کریڈٹ لیا جارہا ہے‘‘ ن لیگ نے ڈیم کیلئے اپنے دور میں کیا کام کیااور اب صرف کیا کرنا رہ گیا ہے؟ خواجہ آصف اور احسن اقبال کا ایسا انکشاف کہ آپ بھی حیران رہ جائینگے

datetime 18  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی اجلاس میں ڈیم پر بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ڈیم فنڈ اور واٹر پالیسی کو متنازع نہ بنایا جائے ، اپریل 2018 میں چاروں صوبوں نے جس واٹر پالیسی پر دستخط کیے اس میں اس میں بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم پر اتفاق کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ واٹر پالیسی کا معاملہ 2003 سے زیرالتوا تھا جو اپریل 2018 میں حل ہوا

جس کا کریڈٹ مسلم لیگ (ن) کو جاتا ہے، گزارش ہے کہ جن مسائل سے وفاق کے درمیان تنازع کھڑا ہوتا ہے اسے نہیں چھیڑنا چاہیے۔خواجہ آصف نے کہا کہ 150 ارب روپے بھاشا ڈیم پر خرچ ہوچکے، 122 ارب روپے اس کی زمین پر خرچ ہوئے اور 23 ارب روپے سالانہ اس ڈیم کے لیے فکس ہیں، ڈیم کو 9 سال میں مکمل ہونا ہے، اگر آپ اسے جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں تو 23 ارب کو 40 ارب پر لے جائیں اور 5 سے 6 سال میں مکمل کرسکتے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ڈیم پر تنازع ہماری تاریخ کا حصہ ہے، وہ غلط ہے یا صحیح یہ الگ بات ہے، اس حوالے سے 2018 میں چاروں صوبوں میں معاہدہ ہوچکا ہے جس میں سب چیز کلئیر ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیم کے لیے چندہ جمع کرنا احسن اقدام ہے اس میں تمام لوگوں کا حصہ شامل ہوگا، اگر 10، 20 یا 200 ارب روپے چندے میں جمع ہوجائیں تو وہ بھی شامل کریں لیکن اگر کسی کو اختلاف ہے تو اس پر بات کریں اور اس حوالے سے جو متتفقہ معاہدہ ہوچکا اس کو آگے لے کر چلیں۔خواجہ آصف نے کہا یہاں عرض کرنا چاہتا ہوں، مریض کو جتنی بوتلیں خون کی لگالیں جب تک اس کا خون بہنا بند نہیں ہوتا اس وقت تک مریض کی جان نہیں بچے گی، اس لیے ڈیم کے ساتھ ساتھ پانی بچت کے ذخائر بھی بنانا ہوں گے، جب صرف ڈیم کا لفظ استعمال کرتے ہیں تو ابہام پیدا ہوتا ہے، اس پر کوئی تنازع نہیں کہ ہمیں پانی کی

کمی کا سامنا ہے اور اس کا سدباب کرنا ہے، مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے ایوان میں کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ واٹر پالیسی کو تسلیم کرتے ہیں اور یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے کہ پاکستان میں پانی کے حوالے سے دو ہی معاہدے ہیں، جس میں 1991 کا معاہدہ اور اپریل 2018 کا معاہدہ شامل ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ بھاشا ڈیم پر 122 ارب روپے

سے زائد خرچ ہوچکے، 14 ہزار ایکٹر سے زائد زمین خریدی گئی تاہم تین ارب روپے چندے میں اکھٹے کر کے دیامر ڈیم پر کریڈٹ لیا جارہا ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خواجہ آصف کے نکتے پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈیم بنانے پر کوئی ابہام نہیں، 1991 کا معاہدہ پر چاروں صوبوں نے اتفاق کیا جسے کل بھی اون کرتے تھے آج بھی اون کرتے ہیں، جس معاہدے کا ذکر خواجہ آصف نے

کیا اسے بھی تسلیم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلاوجہ ایک بحث کا آغاز کردیا گیا ہے جس کی ضرورت نہیں تھی، چاروں اکائیوں کے نکتہ نظر کا احترام کرنا ہے اور آگے بڑھنا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ چالیس سال سے حکومتیں آتی اور جاتی رہیں اور سوائے تقریروں کے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، پہلی مرتبہ وزیراعظم اور چیف جسٹس نے قوم کا مطالبہ کیا اور قوم پہلی مرتبہ متحرک ہوئی

اور ساتھ دے رہی ہے اس لیے اس مسئلے پر کوئی ابہام نہیں ہے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل تاریک ہوجائے گا اگر ڈیم کے ایشو کو حل نہ کیا، سندھ ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کالا باغ ڈیم پر اعتراض کرتے ہیں تو اس کا احترام کریں گے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…