کراچی(آن لائن)سندھ ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا کی نااہلی کے لئے دائر فوری سماعت کی درخواست منظور کرلی۔عدالت نے فیصل واوڈا کو چوتھی مرتبہ 11 اکتوبر کے لیے نوٹس جاری کردیا ۔عدالت نے ہدایت کی ہے کہ فیصل واوڈا کو ذاتی طور پر نوٹس کی وصولی ممکن بنایا جائے۔سندھ ہائیکورٹ میں الیکشن کمیشن نے دہری شہریت والے ایم این اور ایم پی ایز کی فہرست بھی عدالت میں جمع کرادی۔
الیکشن کمیشن کے افسر عبداللہ ہنجرا لا نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کے ریکارڈ کے مطابق فیصل واوڈا امریکہ کے شہری ہیں،فیصل واوڈا کے خلاف پیپلز پارٹی کے سابق مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و امیدوار 249 NA کراچی قادر خان مندوخیل ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کررکھی ہے جس میں انہوں نے موقف اپنایا ہے کہ فیصل واوڈا آرٹیکل 62 پر پورا نہیں اترتے۔ فیصل واوڈا نے اپنے حلف نامے میں برطانیہ،دبئی اور ملائشیا کی جائیداد قرض شدہ ظاہر کی جبکہ کوئی اکاؤنٹ ظاہر نہیں کیا۔ کاغذات نامزدگی میں کسی فارن اکاؤنٹ کا ذکر نہیں ہے ۔اس غیرملکی جائیدادکی منی ٹریل نہیں دی گئی۔ریٹرننگ افسرکے ریکارڈمیں کسی غیرملکی جائیداد کا ذکر نہیں ہے۔اربوں کی جائیدادیں رکھنے والے فیصل واوڈا نے 2015 میں کوئی ٹیکس نہیں دیا۔ ریٹرننگ افسر نے فیصل واوڈا کے خلاف یہ کہہ کر درخواست مستردکی کہ اس نے دوہری شہریت چھوڑدی مگر کئی کاغذ ریکارڈ پر موجود نہیں۔ریٹرننگ افسر کے ریکارڈ میں امریکی شہریت سرینڈر کرنے کا کوئی ریکارڈ نہیں، قادرمندوخیل ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت فیصل واوڈا کی انتخا بی ریکارڈ تحویل میں لیں ورنہ ٹمپرنگ کا خدشہ ہے جس پر عدالت نے الیکشن اور دیگر سے بھی 11 اکتوبر کو جواب طلب کرلیا ہے ۔عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کو ہدایت کی ہے کہ وزارت داخلہ اور ایف آئی اے سے پوچھ کر بتائیں فیصل واڈا نے امریکی شہریت ترک کی ہے یا نہیں ؟ واضح رہے کہ عدالت نے فیصل واوڈا سے دوہری شہریت ترک کرنے سے متعلق دستاویزات پہلے ہی طلب کررکھی ہیں۔