جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بیگم کلثوم نواز کو جاتی امراء میں سپرد خاک کر دیا گیا ، نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت 

datetime 14  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کو نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد جاتی امراء رائے ونڈ میں سپرد خاک کر دیا گیا ، نماز جنازہ شریف میڈیکل سٹی کی گراؤنڈ میں ادا کی گئی جس میں ملک بھر سے ہزاروں افرادشریک ہوئے ،نماز جنازہ معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے پڑھائی ، چیئرمین سینیٹ ، صدر آزاد کشمیر ، وزیر اعظم آزاد کشمیر ،اسپیکر قومی اسمبلی ،گورنر پنجاب ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کی مرکزی قیادت نے نماز جنازہ میں شرکت کی ،

نماز جنازہ کے موقع پر پولیس کی طرف سے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے جبکہ بے پناہ رش کی وجہ سے اہم شخصیات بھی دھکم پیل کی زد میں آتی رہیں ، مرحومہ کی رسم قل کل بروز ( اتوار) بعد از نماز عصر تا نماز مغرب جاتی امراء رائے ونڈ میں ادا کی جائے گی ۔سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے کارکنوں اور عام افراد کی آمد کا سلسلہ صبح سویرے سے ہی شروع ہو گیا جو جناز ہ گاہ سے ملحقہ بنائے گئے پنڈال میں بیٹھتے رہے ۔بیگم کلثوم نواز کی میت شریف میڈیکل سٹی کے سرد خانے سے نواز شریف کی رہائشگاہ جاتی امراء رائیونڈ لائی گئی ۔ شریف خاندان کے افراد اور عزیز و اقارب ایک دوسرے سے گلے لگ کر روتے رہے جس کی وجہ سے انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے ۔پونے پانچ بجے کے قریب میت کو ایمبولینس کے ذریعے نماز جنازہ کی ادائیگی کیلئے دوبارہ شریف میڈیکل سٹی کی گراؤنڈ میں لایا گیا ۔ شریف میڈیکل سٹی میں جنازہ گاہ کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا تھاایک حصے میں کارکن اور دیگر افراد جبکہ ایک حصہ وی آئی پیز کیلئے مختص تھا مگر کارکن وی آئی پیز حصے میں بھی آگئے جس کے باعث بد نظمی دیکھنے میں آئی ۔ کیپٹن (ر) محمد صفدر ایمبولینس میں میت کو لیکر جنازہ گاہ پہنچے جبکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف خود گاڑی ڈرائیور کرتے ہوئے مولانا طارق جمیل کو لیکر وہاں آئے۔ صدر مسلم لیگ (ن) محمد شہباز شریف ، حمزہ شہباز ، سلمان شہباز اور خاندان کے دیگر افراد پیچھے والی گاڑیوں میں سوار تھے ۔

ہزاروں افراد کی موجودگی کے باعث میت والی ایمبولینس اور وی آئی پیز کو بھی جنازہ گاہ میں شدید بدنظمی کا سامنا کرنا پڑا ۔ شدید رش کے باعث مولانا طارق جمیل گاڑی سے باہر نکلے اور وہی سے نماز جنازہ پڑھایا اور دعا کرائی ۔نماز جنازہ میں نواز شریف ، شہباز شریف ، کیپٹن (ر) محمد صفدر ، حمزہ شہباز ، سلمان شہباز ،چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ، صدر آزاد کشمیر مسعود خان ،وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان ،گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور ، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری ،

صوبائی وزراء میاں محمود الرشید ، فیاض الحسن چوہان ، میاں اسلم اقبال ، سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی ، راجہ پرویز اشرف ، سید خورشید احمد شاہ ،قمر زمان کائرہ عزیز الرحمن چن ، منظور وٹو ،علی حیدر گیلانی ، مسلم لیگ (ق) کے صدر و سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین ، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی ،متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی ،فاروق ستار ،عوامی نیشنل پارٹی کے غلام احمد بلور ، احمد ولی خان ،پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی ،مسلم لیگ (ن) کے رہنما راجہ ظفر الحق ، اقبال ظفر جھگڑا ،

شاہد خاقان عباسی ، جاوید ہاشمی ، سردار ایاز صادق ، خواجہ سعد رفیق ، خواجہ محمد آصف ، پرویز رشید ،محمد زبیر ، آصف کرمانی ،احسن اقبال ، دانیال عزیز ،امیر مقام ، خرم دستگیر ، عبدالقادر بلوچ ، عابد شیر علی ،پرویز ملک ، چوہدری تنویر حسین، مشاہد حسین سید ،چوہدری برجیس طاہر ،رانا ثناء اللہ ،توصیف شاہ ،چوہدری شہباز ، خواجہ عمران نذیر ، علی پرویز ملک ، چوہدری سالک حسین ، محتاب عباسی ، رانا مبشر ، رانا ارشد ، میاں غلام حسین ، سید سرفراز شاہ ،میاں طارق ڈنگہ ، جواد صدیقی ، عماد اشرف جٹ ، بلال یاسین ، کرنل (ر) مبشر جاوید ،سیف الملوک کھوکھر ،

افضل کھوکھر ، سلیم بٹ ، وحید عالم خان ، میاں مرغوب احمد ، انجینئر منظور باجوہ ، میاں عثمان ، ملک ریاض ، مہر اشتیاق ، حاجی اللہ رکھا، سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی ،سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی ،حامد میر سردار عتیق ، میاں عمران مسعود ، میاں منیر ،رانا مشہود ، حاجی احمد علی ،عتیق الرحمان ،ساجد میر ،فضل الرحیم اشرفی ، مجیب الرحمان انقلابی سمیت لیگی کارکنوں ، زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات اور عام افراد نے شرکت کی ۔نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد میت کو تدفین کیلئے ایمبولینس کے ذریعے ہی دوبارہ جاتی امراء رائے ونڈ لے جایا گیا

جہاں صرف شریف خاندان کے افراد اور قریبی عزیز و اقارب موجود تھے۔ تدفین کے بعد مولانا طارق جمیل نے دعا کرائی ۔قبل ازیں شہباز شریف خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ بیگم کلثوم نواز کی میت لندن سے لے کر لاہور پہنچے تو ایئرپورٹ پر حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور خاندان کے دیگر افراد نے میت وصول کی جس کے بعد میت کو ایمبولینس کے ذریعے شریف میڈیکل سٹی منتقل کیا گیا۔نواز شریف ، مریم نواز سمیت شریف خاندان کے دیگر افراد نے میت کا دیدار کیا جس کے بعد اسے سرد خانے میں رکھ دیا گیا ۔ نماز جنازہ سے کچھ دیر قبل میت کو نواز شریف کی رہائشگاہ جاتی امراء رائے ونڈ لاکر خاندان کے افراد اور قریبی عزیز و اقارب کو میت کا آخری دیدار کرایا گیا تو انتہائی رفت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے ۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…