کراچی (این این آئی) سندھ حکومت نے لگژری اور بلٹ پروف گاڑیاں رکھنے کا جواز تیار کرتے ہوئے قانون سازی کر لی۔ کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔بتایا جاتا ہے کہ اب وزراء، مشیر، سرکاری افسران اور پولیس حکام بلٹ پروف اورلگژری گاڑیاں رکھ سکیں گے کیونکہ اس حوالے قانون سازی کر لی گئی ہے۔ حکومت سندھ کے ذرائع نے بتایا کہ صوبے میں امن وامان کی صورتحال ٹھیک نہیں،
اس لیے حفاظت کیلئے بلٹ پروف گاڑیاں ضروری ہیں۔ذرائع کے مطابق اس حوالے سے سندھ کابینہ کا خصوصی اجلاس جمعہ کے روز طلب کر لیا گیا ہے جس میں بلٹ پروف اور لگژری گاڑیاں رکھنے کی منظوری لی جائے گی۔۔خیال رہے کہ گزشتہ روز میڈیا کے ذریعے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ سندھ کے وزرامشیروں، پولیس حکام اور دیگر سرکاری افسران نے لگژری اور بلٹ پروف گاڑیاں چھوڑنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔اس سے قبل چیف سیکریٹری نے تین دن کے اندر تمام لگژری اور بلٹ پروف گاڑیاں واپس کرنے کے احکامات جاری کیے لیکن الٹی میٹم کے باوجود ایک بھی لگژری گاڑی واپس نہیں مل سکی ہے۔سندھ کے وزرا اور سرکاری افسران نے لگژری گاڑیاں واپس دینے سے انکار کر دیا ہے، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز بھی گاڑیاں واپس کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ وزرا اور افسران کا موقف اختیار ہے کہ وہ بلٹ پروف گاڑیاں حفاظت کیلئے استعمال کرتے ہیں۔اعداد وشمار کے مطابق وزیرِاعلی سندھ کے پاس 10 بلٹ پروف اور 8 لگڑری گاڑیاں ہیں۔ سندھ پولیس کے پاس 58 لگژری اور 3 بلٹ پروف گاڑیاں ہیں جبکہ گورنر سندھ کے پاس 6 لگژری اور ایک بلٹ پروف گاڑی ہے۔ سندھ حکومت نے لگژری اور بلٹ پروف گاڑیاں رکھنے کا جواز تیار کرتے ہوئے قانون سازی کر لی۔ کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔بتایا جاتا ہے کہ اب وزراء، مشیر، سرکاری افسران اور پولیس حکام بلٹ پروف اورلگژری گاڑیاں رکھ سکیں گے کیونکہ اس حوالے قانون سازی کر لی گئی ہے۔