اسلام آباد (این این آئی)ترجمان دفتر خارجہ نے سی پیک منصوبوں پر نظر ثانی کا تاثر اور بھارت امریکہ مشترکہ اعلامیے میں پاکستان پر لگائے گئے الزامات بھی مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت سے بات چیت کیلئے تیار ہیں ٗ مائیک پومپیو کے دورے میں مختلف معاملات پر تبادلہ خیال ہوا ٗمختلف موضوعات پر مذاکرات کا تسلسل ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے ٗوزیر خارجہ شاہ محمود پرسوں افغانستان جائیں گے جہاں افغان پاک ایکشن پلان پرتبادلہ خیال کریں گے ٗ
وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب کا دورہ کرینگے ٗ تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائیگا ٗ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے حوالے سے کافی کام ہو رہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان چین کے ساتھ سی پیک کے منصوبوں پر نظرثانی پر غور کررہا ہے جس کے بعد وزیراعظم پاکستان کے مشیر تجارت نے برطانوی اخبار کی رپورٹ کو مسترد کردیا تھا۔ جمعرات کو اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ سی پیک سے متعلق چین کے ساتھ ازسرنو معاہدوں کی تجدید کو مکمل طور پر مسترد کرچکے ہیں ٗ سی پیک معاہدوں پر نظر ثانی کا تاثر بھی مسترد کرتے ہیں، پاکستان ان معاہدوں پر کوئی نظر ثانی نہیں کررہا۔ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت امریکا مشترکہ اعلامیے میں پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو بھی مسترد کردیا۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، تمام معاملات کا حل بات چیت سے ہی چاہتے ہیں۔ڈاکٹر فیصل نے امریکی وزیر خارجہ کے دورے سے متعلق بتایا کہ مائیک پومپیو کے دورے میں مختلف معاملات پر تبادلہ خیال ہوا اور مختلف موضوعات پر مذاکرات کا تسلسل ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔افغانستان سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان مسئلے کا حل وہاں کے لوگوں کے ہاتھوں تلاش کرنے کی حمایت کرتے ہیں ٗوزیر خارجہ شاہ محمود کا پہلا بیرون ملک دورہ افغانستان کا ہے، وہ پرسوں افغانستان جائیں گے جہاں افغان پاک ایکشن پلان پرتبادلہ خیال کریں گے۔
ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کا دورہ کریں گے جس کی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ویزہ کی سختی صرف پاکستان نہیں، دیگر کئی ممالک کے ساتھ کی گئی ہے، وزیر خارجہ کی سطح پر اس معاملے پر رابطے میں ہیں جب کہ بحرین کے حکام نے تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔ایف اے ٹی ایف سے متعلق ڈاکٹر فیصل نے کہاکہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے حوالے سے کافی کام ہو رہا ہے۔