کراچی (این این آئی)منی لانڈرنگ کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جے آئی ٹی کے قیام کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی پارٹی پر گرفت کمزور ہونے لگی ،سیاسی اور تنظیمی امور کے حوالے سے اہم فیصلے پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خود کرنا شروع کردیئے ہیں ۔بلاول بھٹو زرداری آئندہ انتخابات سے قبل پیپلزپارٹی کو ایسی جماعت کے طور پر متعارف کرانا چاہتے ہیں جس میں کرپشن میں ملوث افراد کی کوئی گنجائش نہیں ہے
چیئرمین پیپلزپارٹی کی جانب سے کیے جانے والے فیصلوں کی وجہ سے پارٹی کے بعض سینئر رہنماؤں کو اپنی حیثیت ختم ہوتی نظر آرہی ہے ۔ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی میں مائنس ون کاعمل تیزی سے شروع ہوچکا ہے اورشریک چیئرمین آصف علی زرداری پارٹی میں اپنا اسرو سروخ کھونے لگے ہیں۔چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری پارٹی اور خصوصا سندھ حکومت کے معاملا ت پر خود فیصلے کررہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے 2018کے انتخابات میں انتخابی مہم کی قیادت نہایت کامیابی کے ساتھ کی اور پیپلزپارٹی نہ صرف سندھ میں بہتر انتخابی نتائج بلکہ پنجاب میں بھی گزشتہ انتخابات میں مقابلے زیادہ نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ۔سندھ میں کامیابی کے بعد آصف علی زرداری کا وزیراعلیٰ سندھ کے لیے پہلا انتخاب مراد علی شاہ نہیں تھے اور اس حوالے سے سید ناصر حسین شاہ ،فریال تالپور سمیت دیگر نام گردش کررہے تھے تاہم بلاول بھٹو زرداری نے ایک پریس کانفرنس میں مراد علی شاہ کو وزیراعلیٰ سندھ کے لیے پارٹی کا امیدوار قرار دیا اور اپنے اس فیصلے پر ڈٹے رہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ہی طرح سندھ کابینہ کے انتخاب میں بھی آصف علی زرداری کے چند قریبی ساتھیوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے اور بلاول بھٹو زرداری خود انٹرویو کرکے کابینہ کے ارکان کا انتخاب کررہے ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو ذرداری کے از خود
فیصلوں کی وجہ سے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو اپنی پارٹی حیثیت ختم ہوتی نظر آرہی ہے، جس کی وجہ وہ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔یہ رہنما سمجھتے ہیں کہ آنے والے وقت میں بلاول بھٹو زرداری تنظیمی امور کے حوالے سے بھی اہم فیصلے کریں گے جس میں ان کی زیادہ جگہ بنتی ہوئی نظر نہیں آہی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی تمام سندھ حکومت کی کارکردگی پر ہے اور وہ اس کو آئندہ انتخابات میں ملک بھر سے پارٹی کی کامیابی کا پیمانہ سمجھ رہے ہیں ۔
ان کی طرف سے وزیراعلیٰ سمیت کابینہ کے تمام ارکان کی کارکردگی پر گہری نگاہ رکھی جارہی ہے ۔بلاول بھٹو زرداری آئندہ انتخابات سے قبل پیپلزپارٹی کو ایسی جماعت کے طور پر متعارف کرانا چاہتے ہیں جس میں کرپشن میں ملوث افراد کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری بھی پارٹی کی بجائے قانونی معاملات کی طرف زیادہ توجہ دے رہے ہیں اور منی لانڈرنگ کیس میں جے آئی ٹی کے قیام کے بعد اس بات کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جاسکتا کہ آنے والے دنوں میں وہ سیاست سے عارضی طور پر کنارہ کشی اختیار کرلیں ۔