اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کتنا طویل عرصہ لندن میں زیر علاج رہیں؟افسوسناک انکشاف، کلثوم نواز کی میت کیساتھ 10افراد پاکستان آئیں گے،فیصلہ ہوگیا

datetime 11  ستمبر‬‮  2018 |

لندن(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد ٗسابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز لندن کے ہارلے اسٹریٹ کلینک میں دوران علاج انتقال کرگئیں ۔تفصیلات کے مطابق کینسر کے مرض میں مبتلا 68 سالہ بیگم کلثوم نواز کو گزشتہ رات طبیعت بگڑنے پر دوبارہ وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا وہ تقریباً ایک سال 25 دن تک لندن میں زیر علاج رہیں۔نواز شریف کے چھوٹے بھائی شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حسین نواز نے بیگم کلثوم نواز کی وفات کی تصدیق کی۔

خاندانی ذرائع کے مطابق بیگم کلثوم نواز کی میت کو پاکستان لایا جائیگا اور ان کی تدفین جاتی امرا میں کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق میت روانہ کرنے سے قبل قانونی کارروائی مکمل کی جائیگی اس سلسلے میں ہارلیاسٹریٹ کلینک نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ جاری کردیا ٗ بیگم کلثوم نواز کی میت لندن کے ریجنٹ پارک کے علاقے میں واقع مسجد کے سرد خانے منتقل کردی گئی ۔شریف خاندان کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ شہباز شریف بدھ کو لندن پہنچیں گے۔خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ کلثوم نواز کی میت کے ساتھ 10 افرادپاکستان جائیں گے۔ذرائع کے مطابق کلثوم نواز کا جسد خاکی پاکستان لانے کے بعد تدفین جمعے کو جاتی امرا میں ہوگی۔ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق نماز جنازہ اور تدفین کیلئے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی پیرول پر رہائی کی اجازت دے دی گئی ہے۔ دوسری جانب ذرائع کاکہنا ہے کہ میاں نوازشریف کو ان کی اہلیہ کے انتقال سے اڈیالہ جیل میں آگاہ کردیا گیا ہے جس کے بعد نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک ہی روم میں منتقل کردیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال کی خبر پر نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر آبدیدہ ہوگئے۔ذرائع کے مطابق بیگم کلثوم نواز کی میت کی پاکستان منتقلی میں تین سے چار دن لگ سکتے ہیں اور ان کی تدفین جمعہ کو ہونے کا امکان ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق بیگم کلثوم نواز کی میت پاکستان منتقل کرنے کیلئے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کواحکامات موصول ہوگئے ہیں ٗ پاکستانی ہائی کمیشن نے ایک افسر کو شریف خاندان کی معاونت کیلئے مقرر کردیا ہے۔واضح رہے کہ بیگم کلثوم نواز 17 اگست 2017 کو علاج کیلئے لندن گئی تھیں اور دوران علاج 22اگست 2017 کو انہیں گلے میں کینسرکی تشخیص کی گئی تھی جس کے بعد ان کی کئی کیمو تھراپیز ہو چکی تھیں۔بیگم کلثوم نواز 1950 میں ڈاکٹر محمد حفیظ کے گھر پیدا ہوئیں،

وہ رستم زمان گاما پہلوان کی نواسی تھیں۔انہوں نے اسلامیہ کالج خواتین ،ایف سی کالج اور پنجاب یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور اپریل 1971 میں ان کی شادی معروف صنعت کار میاں شریف کے صاحبزادے نواز شریف سے ہوئی، ان کے چار بچوں میں مریم، اسما، حسن اور حسین نواز شامل ہیں۔بیگم کلثوم نواز 1999 سے 2002 تک مسلم لیگ (ن) کی صدر رہیں اور انہوں نے 12 اکتوبر 1999 کے بعد جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف ایک سال تک تحریک چلائی،

انہیں تین مرتبہ خاتون اول رہنے کا اعزاز حاصل رہا۔پاناما کیس میں میاں نوازشریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی این اے 120 لاہور کی نشست سے انہوں نے اپنے شوہر کی جگہ 17 ستمبر کو الیکشن لڑا اور اس ضمنی الیکشن میں کامیابی حاصل کرکے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئیں تاہم علاج کی غرض سے لندن میں رہنے کے باعث وہ اپنی رکنی کا حلف نہ اٹھاسکیں۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…