لاہور (نیوز ڈیسک) امریکی خبررساں ادارے بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان قطر کے ساتھ ایل این جی ڈیل کی وجہ سے دس سالوں میں 600 ملین ڈالر بچائے گا، واضح رہے کہ سابق وزیراعظم کی کاروباری دوراندیشی کی وجہ سے قطر سے برطانیہ اور روس کی بجائے کم نرخوں پرگیس خریدی،
اس حوالے سے سینٹ میں تحریک انصاف کے رہنما محسن عزیز نے رپورٹ پیش کرنے کی تصدیق بھی کر دی ہے، رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی تیل کمپنیوں کے درمیان مقابلے کی فضاء سے فائدہ اٹھا کر پاکستان نے 10برسوں میں 600 ملین ڈالر بچائے گا۔ سینٹ کی پٹرولیم کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی حکومت کی مارکیٹنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے برٹش پٹرولیم، گنگول جیسی تیل فراہم کرنے والی بڑی برطانوی اور روسی نرخوں سے کم قیمت پر 2016ء میں قطر سے گیس خریدنے کا معاہدہ کیا۔ یاد رہے کہ پاکستان اور قطر کے درمیان دو سال تک مذاکرات تعطل کا شکار رہے اور قطر نے پاکستان کوکم قیمت پرگیس بیچنے سے انکار کردیا تھا۔ تحریک انصاف کے رہنما محسن عزیز کا کہنا ہے کہ حکومت سے ایل این جی معاہدے پر تحفظات کی تحقیقات کے لیے سفارش کریں گے۔ یاد رہے کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی مہنگے داموں خرید کر پاکستان کواربوں ڈالرکا نقصان پہنچایا ہے لیکن ابھی تک کچھ بھی ثابت نہیں ہو سکا ہے۔ مونس الہی نے اس حوالے سے اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں کہا ہے کہ حکومت قطر سے سالانہ 2 ارب ڈالرکی ایل این جی خریدنے کی پابند ہے، کم خریدنے پر بھاری جرمانہ عائد ہوگا اور قیمت بھی کم نہیں ہو گی اس کے علاوہ 2026ء یہ معاہدہ منسوح نہیں ہوگا۔