پشاور(این این آئی) سوشل میڈیا پر’’فیک نیوز ‘‘ یعنی جھوٹی خبروں کی بھرمار ہے اور لوگ انہیں بغیر تصدیق نہ صرف آگے بڑھاتے ہیں بلکہ ان پر اندھا اعتبار بھی کرتے ہیں۔ کون سی فیک نیوز سوشل میڈیا پر لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے اور کن خبروں میں حقائق توڑ مروڑ کر پیش کیے جارہے ہیں۔سوشل میڈیا پر اخبار کی طرح کا امیج بناکر ایک اور خبر پھیلائی گئی کہ پانچ ہزار روپے کا کرنسی نوٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے،
جب کہ حقیقت میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، یہ خبر بھی جھوٹی خبر ہے اور وزیر خزانہ اسد عمر اس کی کئی بار تردید کرچکے ہیں۔ اسی طرح جیسے کہ فٹبال کلب فلہم ایف کے مالک شاہد خان سے منسوب یہ خبر گردش کرنے لگی کہ انہوں نے ڈیم فنڈ کے لیے ایک ارب ڈالرز عطیہ کا اعلان کیا۔یہ بالکل جھوٹی خبر ہے جبکہ ان کے نام سے سوشل میڈیا پر جو اکاؤنٹ سامنے آیا ہے وہ چند دن پہلے ہی بنایا گیا ہے اور اس اکاؤنٹ کے حقیقی ہونے کی کوئی تصدیق نہیں اسی طرح ٹی وی کی بریکنگ نیوز کا امیج بناکر سوشل میڈیا پر یہ جھوٹی خبر پیش کی گئی کہ عمران خان نے بنی گالہ کی 150 کنال زمین ڈیم فنڈ میں دینے کااعلان کیا ہے جبکہ یہ بھی ایک جھوٹی خبر ہے۔گزشتہ روز شہرام ترکئی کا قائداعظم سے متعلق ٹویٹ منظر عام پرآیاتھا جس میں قیام پاکستان کے وقت قائداعظم سے چندے کا مطالبہ منسوب کیا گیا تھا۔خیبرپختونخوا کے وزیر بلدیات شہرام ترکئی نے غیرمصدقہ ٹویٹ پر معذرت کی ہے۔ انہوں نے ایک پیغام میں کہا کہ حقائق کے منافی معلومات کی بنا پر ٹویٹ ہٹادیا ہے، جو غلطی ہوئی اس پر معذرت خواہ ہوں۔ سوشل میڈیا پر’’فیک نیوز ‘‘ یعنی جھوٹی خبروں کی بھرمار ہے اور لوگ انہیں بغیر تصدیق نہ صرف آگے بڑھاتے ہیں بلکہ ان پر اندھا اعتبار بھی کرتے ہیں۔ کون سی فیک نیوز سوشل میڈیا پر لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے اور کن خبروں میں حقائق توڑ مروڑ کر پیش کیے جارہے ہیں۔