اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سرکاری ریکارڈ جلانے کا رواج صرف وفاق اور پنجاب میں ہے ، سرکاری ریکارڈ جلانے سے لاہور میں قبضہ گروپ متحرک ہوئےہیں ۔ان خیالات کا اظہار سینیئر تجزیہ کار اوریامقبول جان نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ ایم ایم عالم روڈ گلبرگ میں واقع علی ٹاور کی چھٹی منزل حکومت پنجاب نے کرائے پر لی ہوئی تھی اور حکومت پنجاب اس کا کرایہ ادا کرتی تھی،آگ ٹھیک اس عمارت میں لگی جہاں پر سرکاری
ریکارڈ موجود تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ریکارڈ جلنے کے بعد تحقیقات میں اس شخص تک پہنچنا چاہئے جس کو اس ریکارڈ کے جلنے سے فائدہ ہوا ہے،اس سے ملزم کا پتہ چل جائے گا اور اگر نہ بھی چلے تو اس شخص کو تو سزاد ی جاسکتی ہے جس کو ریکارڈ جلنے سے فائدہ ہواہے ۔ انہوں نے کہا کہ کاغذ کی فائل پر پابندی لگانے اور تمام ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے سے ایسے واقعات کا سد باب ہو سکتاہے۔واضح رہے کہ اس عمارت میں ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں ایک شخص جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔