لاہور(آن لائن)مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے 12 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل کی مگر کسی سے چندہ نہیں مانگا ۔چندہ سے ڈیم نہیں بنتے۔ وہ وعدے کہا ں گئے جو عوام سے کیے گئے ۔ عمران خان کے 350 ڈیم کہا ں گئے جو انہوں نے کے پی کے میں بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ
عدالت کا شکر گزار ہوں جس نے میرے موقف کی تائید کی اور میری غلطی کو معاف کیا اب آئندہ اور محتاط رویہ اختیار کروں گا انہوں نے کہا کہ ترقی کے لیے تمام اداروں میں ہم آہنگی ضروری ہے ۔اگر عدلیہ کمزور ہوگی تو ہر مظلوم کو نقصان ہوگا ۔ پارلیمنٹ کی طرح تمام ادارے مقدس ہیں ہم تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں تمام ادارے ملکر ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں ۔ احسن اقبال نے کہا کہ اگر ہماری حکومت کی توانائی اولین ترجیح نہ ہوتی تو آج سول وار جیسی صورتحال ہوتی ۔ ہم نے توانائی کے شعبے پر کام کیا اور 12ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی اس کیلئے ہم نے کسی سے بھیک نہیں مانگی ۔چندوں سے حکومتیں نہیں چلتی ۔حکومت کو چاہیے کہ وہ معیشت کو مضبوط کرے تاکہ ملک ترقی کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ دیامیر بھاشا ڈیم کے لیے 1400 ارب روپے چاہئیں مگر ابھی تک 2ارب جمع نہیں ہوئے ہیں ۔جب تک بڑے منصوبوں کے پیچھے اشیائی ترقیاتی بینک ورلڈ بنک جیسے ادارے نہیں ہو ں گے ہم ڈیم نہیں بناسکتے ۔ ہمیں چاہیے کہ ایسے میگاپراجیکٹ کیلئے بڑے فنانسر سے مدد لیں تاکہ ہم ان منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچا سکیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم دھرنے اور لاک ڈاؤن نہیں کریں گے سی پیک کی حفاظت پاکستانی قوم کرے گی پاکستانی قوم کسی کو سی پیک سے پیچھے نہیں ہٹنے دے گی ہم سب سی پیک کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے کسی اقدام سے گریز نہیں کرینگے۔