جمعہ‬‮ ، 10 جنوری‬‮ 2025 

حکومت کا ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص رقم میں 250 ارب روپے کٹوتی کا فیصلہ ،یہ رقم اب کس مقصد کیلئے استعمال کی جائے گی؟ بڑا اعلان کردیا

datetime 8  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے بجٹ برائے مالی سال 19۔2018 میں تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہوئے وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے مختص ایک ارب 30 لاکھ روپے کی رقم کم کر کے 7سو75 ارب روپے کر دی۔تاہم ترقیاتی اخراجات کی مد میں اس کٹوتی سیپاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کے تحت جاری منصوبے متاثر نہیں ہوں گے۔

اس سلسلے میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ اس اقدام سے حکومت کو 250 سے 255 ارب روپے یعنی 25 فیصد تک بچت ہوگی۔ واضح رہے کہ نئے مالی سال کے ابتدائی 65 دنوں میں پلاننگ کمیشن نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 35 ارب روپے جاری کیے ہیں جو اسی مدت میں گزشتہ برس دینے جانے ولے ایک سو 35 ارب روپے سے 75 فیصد کم ہے۔وفاقی بجٹ میں کٹوتی سے کی جانے والی بچت کا ایک حصے سے آبی منصوبوں کے لیے مختص رقم میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ بقیہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے رکھا جائے گا۔واضح رہے کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں آبی ذخائر کے لیے 80 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی تھی جو بڑھتے ہوئے چیلینجز سے نمٹنے کے ناکافی تھی۔ اس حوالے سے عہدیدار کا کہنا تھا کہ بجٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے پبلک سیکٹر پروگرام کے تحت شامل کیے گئے زیادہ تر غیر ترقیاتی منصوبوں کو کٹوتی کا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ نئی حکومت اپنی ترجیحات کے مطابق ترقیاتی پروگرام میں کچھ اپنے منصوبے بھی شامل کرنے کی خواہاں ہے۔اس سلسلے میں پلاننگ کمیشن وزیر خزانہ اسدعمر سے ملاقات کرے گا تا کہ ایک جامع پلان آئندہ ہفتے وزیراعظم عمران خان کے سامنے پیش کیا جاکے جو ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے فیصلے لینے میں ان کی مدد کرے۔غیر ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے عہدیدار کا کہنا تھ کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے 10 ارب روپے کی خطیر رقم طلبہ کو فراہم کیے جانے والے لیپ ٹاپ کی اسکیم کے لیے مختص کیے گئے تھے

جبکہ مزید 5 ارب روپے گیس کی ایک اسکیم کے لیے رکھے گئے تھے۔اسی طرح سابق وزراء4 اعظم کے مختلف شہروں اور قصبوں کے دورے کے موقع پر سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی غرض سے اعلان کیے جانیوالے منصوبوں کو بھی پی ایس ڈی پی سے خارج کردیا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں عہدیدار کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی کا حجم کرنا نئی حکومت کے لیے مشکل نہیں ہوگاکیوں کہ اس کے لیے ادائیگیوں کی رفتار انتہائی کم ہے۔دوسری جانب نگراں حکومت کے دور میں اسٹریٹجک منصوبوں کے لیے فنڈز جاری ہوئے لیکن غیر ضروری منصوبوں کے لیے فنڈز جاری نہیں کیے گئے۔

موضوعات:



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…