ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت کا ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص رقم میں 250 ارب روپے کٹوتی کا فیصلہ ،یہ رقم اب کس مقصد کیلئے استعمال کی جائے گی؟ بڑا اعلان کردیا

datetime 8  ستمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے بجٹ برائے مالی سال 19۔2018 میں تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہوئے وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے مختص ایک ارب 30 لاکھ روپے کی رقم کم کر کے 7سو75 ارب روپے کر دی۔تاہم ترقیاتی اخراجات کی مد میں اس کٹوتی سیپاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کے تحت جاری منصوبے متاثر نہیں ہوں گے۔

اس سلسلے میں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ اس اقدام سے حکومت کو 250 سے 255 ارب روپے یعنی 25 فیصد تک بچت ہوگی۔ واضح رہے کہ نئے مالی سال کے ابتدائی 65 دنوں میں پلاننگ کمیشن نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 35 ارب روپے جاری کیے ہیں جو اسی مدت میں گزشتہ برس دینے جانے ولے ایک سو 35 ارب روپے سے 75 فیصد کم ہے۔وفاقی بجٹ میں کٹوتی سے کی جانے والی بچت کا ایک حصے سے آبی منصوبوں کے لیے مختص رقم میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ بقیہ قرضوں کی ادائیگی کے لیے رکھا جائے گا۔واضح رہے کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں آبی ذخائر کے لیے 80 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی تھی جو بڑھتے ہوئے چیلینجز سے نمٹنے کے ناکافی تھی۔ اس حوالے سے عہدیدار کا کہنا تھا کہ بجٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی جانب سے پبلک سیکٹر پروگرام کے تحت شامل کیے گئے زیادہ تر غیر ترقیاتی منصوبوں کو کٹوتی کا سامنا کرنا پڑے گا جبکہ نئی حکومت اپنی ترجیحات کے مطابق ترقیاتی پروگرام میں کچھ اپنے منصوبے بھی شامل کرنے کی خواہاں ہے۔اس سلسلے میں پلاننگ کمیشن وزیر خزانہ اسدعمر سے ملاقات کرے گا تا کہ ایک جامع پلان آئندہ ہفتے وزیراعظم عمران خان کے سامنے پیش کیا جاکے جو ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے فیصلے لینے میں ان کی مدد کرے۔غیر ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے عہدیدار کا کہنا تھ کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے 10 ارب روپے کی خطیر رقم طلبہ کو فراہم کیے جانے والے لیپ ٹاپ کی اسکیم کے لیے مختص کیے گئے تھے

جبکہ مزید 5 ارب روپے گیس کی ایک اسکیم کے لیے رکھے گئے تھے۔اسی طرح سابق وزراء4 اعظم کے مختلف شہروں اور قصبوں کے دورے کے موقع پر سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی غرض سے اعلان کیے جانیوالے منصوبوں کو بھی پی ایس ڈی پی سے خارج کردیا جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں عہدیدار کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی کا حجم کرنا نئی حکومت کے لیے مشکل نہیں ہوگاکیوں کہ اس کے لیے ادائیگیوں کی رفتار انتہائی کم ہے۔دوسری جانب نگراں حکومت کے دور میں اسٹریٹجک منصوبوں کے لیے فنڈز جاری ہوئے لیکن غیر ضروری منصوبوں کے لیے فنڈز جاری نہیں کیے گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…