پاکستان کے فنانشل ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نکلنے کے حوالے سے بڑی خبر،عمران خان کا انتخاب درست نکلا، وزیر خزانہ اسد عمر نے آتے ہی قوم کو بڑی خوشخبری سنا دی

31  اگست‬‮  2018

اسلام آباد( نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تحفظات کے حوالے سے نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی بنائی گئی ہے ،ہم نے ایکشن پلان بنا دیا ہے،پاکستان کو ایف اے ٹی ایف سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے،ہم گرے لسٹ سے نکل جائیں گے،ہمارے پاس ان کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے 15مہینے ہیں ،پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈال کرامتیازی سلوک کیا گیا،

دوست ممالک نے بھی ہمیں سپورٹ نہیں کیا، ایف اے ٹی ا یف کا حالیہ دورے کا گرے لسٹ سے کوئی تعلق نہیں تھا ،یہ ایک الگ مشق تھی ، اگر پاکستان گرے لسٹ میں نہ ہوتا تو تب بھی انہوں نے آنا تھا۔وہ ان خیالات کو اظہار سینیٹ میں توجہ دلائو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کر رہے تھے ۔ جمعہ کو سینیٹ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے وفد کی جانب سے ان کے حالیہ دورے کے دوران اٹھائے گئے مطالبات کے حوالے سے تواجہ دلائو نوٹس پیش کیا ، شیری رحمان نے کہا کہ یہ مسئلہ پاکستان کے لئے تشویش کو باعث ہے ، یہ گورننس کا ایشو ہے ، انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان گرے لسٹ سے اترے گا اگر نہیں تو اس کی وجوہات کیا ہیں ، اور نیشنل ایکشن پلان کا کیا کردار ہے ، توجہ دلائو نوٹس پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیی خزانہ اسد عمر نے کہا کہ ایف اے ٹی ا یف کا حالیہ دور ایک الگ مشق ہے ، اگر پاکستان گرے لسٹ میں نہ ہوتا تو تب بھی انہوں نے آنا تھا ،ایف اے ٹی ایف کے وفد کا دورہ ایک روٹین کی کارکردگی جانچنے کا دورہ تھا،ایف اے ٹی ایف وفد کا دورہ ہر پانچ سال بعد ہوتا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کرنے کے معاملے کاہر3ماہ بعد جائزہ لیاجاتاہے، ایف اے ٹی ا یف کا جائزہ اجلاس 12ستمبر کو جکارتہ میں ہو گا ، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے27چیزوں کی نشاندہی کی گئی ہے ،

انہوں نے کرنسی کی اسمگلنگ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ، جبکہ حوالہ اور ہنڈی کے آپریشن پر سوال اٹھائے ہیں،انہوں نے کہا کہ اس حوالے سیحکومت نے وزیرخزانہ کی سربراہی میں نیشنل ایگزیکٹوکمیٹی قائم کی ہے ،جس میں دیگر ادارے بھی موجود ہیں،ہم نے ایکشن پلان بنا دیا ہے جس میں ذمہ داریاں لگائی جا چکی ہیں،ایف اے ٹی ایف نشاندہی کوزیرغورلانے کیلئے نیشنل ایگزیکٹوکمیٹی کا

اجلاس 8ستمبرکوہوگا۔ہمارے پاس فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے 15مہینے ہیں ، ہمیں گرے لسٹ میں ڈال کرہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ، دوست ممالک نے بھی ہمیں اس معاملے پر کمیشن میں سپورٹ نہیں کیا تھا، انہوں نے کہا کہ اس سے قبل پاکستان دو دفعہ بلیک لسٹ میں جا چکاہے ، ایف اے ٹی ایف ہو یا نہ ہو ہمیں یہ سب کرنا چاہیئے ، ہمیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…