اتوار‬‮ ، 26 جنوری‬‮ 2025 

میٹرو اورنج لائن ٹرین لاہورکیلئے صرف چین سے کتنے ارب ڈالر کا قرضہ لیاگیا؟یہ منصوبہ کتنے طویل عرصے تک مکمل نہیں ہوسکتا؟ سپریم کورٹ میں حیرت انگیز انکشافات

datetime 30  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ میں اورنج لائن ٹرین منصوبے میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے نیب کو ریفرنس دائر کرنے سے قبل رازداری کی خلاف ورزی کرنے سے روک دیا اور کہا ہے کہ نیب کو کسی شہری کی بے عزتی نہیں کرنے دیں گے۔ جمعرات کو چیف جسٹس میا ں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اورنج لائن ٹرین منصوبے میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران زیڈ کے بی کمپنی کے وکیل نعیم بخاری نے چینی نمائندوں کی جانب سے عدالت میں واضح بیان دیتے ہوئے کہا کہ میٹرو اورنج لائن ٹرین جولائی 2019 سے قبل نہیں چل سکتی۔انہوں نے کہاکہ ہمیں پیسے ملیں یا نہ ملیں منصوبہ مکمل ہو گا۔دوران سماعت زیڈ کے بی اور رائل کمپنی کے وکیل کی نیب کی جانب سے ہراساں کیے جانے کی شکایت کی گئی اور کہا گیا کہ ہماری درخواست ہے اورنج ٹرین منصوبے کی تکمیل تک نیب کو کارروائی سے روکا جائے۔نعیم بخاری نے کہا کہ اس وقت میرے موکل خوفزدہ ہیں۔چیف جسٹس نے کہا نیب کو سنے بغیر ہم فیصلہ نہیں کرسکتے۔چیف جسٹس نے استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم پراسیکیوٹر جنرل نیب کو چیمبر میں بلا کر سن لیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم مجموعی طور پر کہہ دیتے ہیں کسی کو ہراساں نہ کیا جائے، نیب کو کسی شہری کی بے عزتی کرنے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ نیب کی جانب سے ریفرنس دائر کرنے سے قبل خبریں لیک کرنا نامناسب ہے، اگر اب نیب کی جانب سے رازداری کی خلاف ورزی کی گئی تو اس کا ذمہ دار تفتیشی ہو گا۔چیف جسٹس نے کہاکہ بیوروکریسی اور اداروں کے افراد کو ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔عدالت نے مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) اورنج لائن سبطین علی کو کیس میں فوکل پرسن مقرر کر دیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایم ڈی اورنج ٹرین کسی بھی دشواری ک صورت میں سپریم کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل سربراہ اورنج لائن پراجیکٹ سبطین فیصل عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

سبطین فیصل نے عدالت کو بتایا تھا کہ منصوبے کے سول ورک کی لاگت 53 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز ہے۔انہوں نے کہاکہ اورنج منصوبے کے سول ورک کی مد میں 49 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز کی ادائیگیاں ہو چکی ہے جبکہ کام مکمل ہونے کے بعد پہلی ٹرین 30 جولائی 2019 کو چل جائے گی ٗانہوں نے بتایا کہ منصوبہ 27 ماہ میں مکمل ہونا تھا تاہم اورنج لائین پر 22 ماہ کام بند رہا۔انہوں نے کہا کہ پیکج ون اور ٹو کا سول ورک 30 اکتوبر تک مکمل ہوجائے گا۔سبطین فیصل نے بتایا کہ منصوبے کا ایک حصہ چین کے قرضے سے بن رہا ہے، چینی کمپنی کے ذریعے 1 ارب 62 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز ملے ہیں۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت اکتوبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…