جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

تباہ حال ریلوے!32 ارب کا سالانہ خسارہ ورثے میں ملا ،وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کی پریس کانفرنس پر سعد رفیق کا ردعمل بھی سامنے آگیا، حیرت انگیز انکشافات

datetime 25  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی ) سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے ترجمان نے کہا ہے کہ محکمہ ریلوے کی پانچ سالہ سابقہ کارکردگی اور آئندہ کی منصوبہ بندی کا گہرا ئی تک جائزہ لینے کے بعد پالیسی بیان جاری کیے جائیں، 32 ارب کا سالانہ خسارہ ورثے میں ملا جسے محنت کر کے 27 ارب تک لے گئے،ریلوے خسارے میں پچھلے برس کا اضافہ پنشن اور تنخواہوں میں اچانک اضافہ سے ہواجس پر ریلوے کا کو کنٹرول نہیں۔

وزیر ریلوے شیخ رشید کی پریس کانفرنس پر اپنے رد عمل میں سعد رفیق کے ترجمان نے کہا کہ ہم اس برس خسارہ کم کرنے کے اقدامات کر کے گئے ہیں ۔کما کر خسارہ کم کرنے کی بجائے پنشن کا بوجھ وفاقی حکومت پر لادنا آسان حل ہے ،اس سے خسارہ ختم نہیں ہو گا بلکہ وفاقی حکومت کو منتقل ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے براڈ گیج کی سٹینڈرڈ گیج میں تبدیلی کا بیان بچگانہ اور مضمون سے لاعلمی کا نتیجہ ہے۔گیارہ ہزارکلومیٹر سے زائدکے ریلوے ٹریک کا گیج بدلنا ہے تو سارے انجن اور بوگیاں ناکارہ ہو جائیں گے اورپاکستان اس ایڈونچر کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ریلوے فریٹ کو پونے دو ارب سے 20ارب پر پہنچا دیا ، کون کہہ سکتا ہے فریٹ سیکٹر میں کام نہیں ہوا۔ریلوے کا فریٹ این ایل سی سمیت کسی ادارے کے حوالے ہو گا نہ ہی کو ادارہ ایسا کرنا چاہیے ۔ ترجمان نے کہا کہ کر سکتے ہیں تو کراچی پورٹ پر ریلوے کی سرکاری ترجیح واپس لائیں۔ہم نے سیکڑوں ریلوے کوچز اپ گریڈ کر دیں،ریلوے کوچز بہتر بنانے میں مزید تین برس لگیں گے،چند روز سے مسلسل پوائنٹ سکورنگ جاری ہے ، جواب نہیں دیا کہ شاید دانش کام کر جائے،ہم کوئی گندا کپڑا چھوڑ کر نہیں آئے جسے دھونے کی ضرورت ہے ۔کام کا کریڈٹ نہیں دے سکتے نہ دیں الزام تراشی اور جملے بازی نہیں چلنے دیں گے۔ریلوے کی بہتری سیاسی بیانات نہیں سنجیدگی کی متقاضی ہے ۔پاکستان ریلوے میں نئی حکومت کے اقدامات کو بغور مانیٹر کر رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وزارت ریلوے شیخ رشید کی قیادت میں اور آگے جائے۔

این ایل سی اور ایف ڈبلیو او سے ایم ایل ون پراجیکٹ کی تعمیر میں مدد لینی چاہیے ۔باتیں کرنے اورکیڑے نکالنے کی بجائے سی پیک میں شامل ایم ایل ون پراجیکٹ پر فوری کام شروع کروایا جائے۔ سعد رفیق کے ترجمان نے کہا کہ ریلوے کے سکول اور ہسپتال کمرشل کر دئیے گئے تو ریلوے کے غریب ملازمین اور ان کے بچوں کی صحت اور تعلیم کا ذمہ دار کون ہو گا؟۔ریلوے کی اراضی کے کمرشل استعمال کا معاملہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں ریلوے کی پارلیمانی کمیٹیوں میں زیر بحث لایا جائے ۔

ریلوے کی کمائی کو 18ارب سے 50 ارب تک پہنچایا،اسے پانچ برس میں 100 ارب تک پہنچانا آپ کی ذمہ داری ہے۔قبل ازیں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے پانچ سال کی فنانس رپورٹ پبلک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دور میں ترقی صرف باتیں تھیں حقیقت میں ریلوے تباہ حال اور برباد ہے ، ہر قیمت پر ریلوے کو اسی سال خسارے سے نکالیں گے ،اخراجات میں 15فیصد کمی اور فریٹ میں 20فیصد اضافے کا ہدف دیا ہے ،اوور سیز اور نجی شعبے کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ آئیں اور جوائنٹ ونچر کریں ،

فریٹ اور ایڈ ورٹرائزنگ کے شعبوں کو خو د دیکھوں گا ،10ہزار فور ویلرز ویگنیں چھ دہائیوں سے سکریپ ہیں جن کی شفاف طریقے سے نیلامی کی جائے گی ،ستمبر میں دو نئی ٹرینیں چلائی جائیں گی ، محکمے میں بائیو میٹرک سسٹم لا رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت کا چارج سنبھالنے کے بعد ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پہلی باضابطہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید نے کہا کہ میری کسی سے عناد یا محبت نہیں مجھے صرف کام اور نتائج چاہئیں ۔ فریٹ کے شعبے سے مطمئن نہیں

اور اس میں 20فیصد اضافے کا ہدف دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ مجھے وٹس ایپ کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ فریٹ ٹرینوں کے حوالے سے غلط رپورٹ دینے پر تین اعلیٰ سطح کے افسران کو معطل کر دیا ہے ۔کراچی جاؤں گا اور تمام حالات کا خود جائزہ لوں گا اور نا اہل افسران کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وائی فائی کا نظام لے کر آرہے ہیں،25ستمبر تک موبائل ٹریکر سسٹم لائیں گے جس سے کسی بھی مسافر کے رشتہ دار کو معلوم ہو سکے گاکہ ٹرین کہاں پہنچی ہے ۔

آن لائن بکنگ کو مزید بہتر بنائیں گے اور ٹریول ایجنٹس کو بھی اس میں شامل کریں گے جن کی ایک شرح طے کی جائے گی ۔فریٹ ٹرین کو بھی آن لائن کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، کورئیر کمپنیوں اور دیگر پرائیویٹ لوگوں کو بھی دعوت دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 15ستمبر سے دو نئی ٹرینیں راولپنڈی ،کندیاں میانوالی اور راولپنڈی ،لاہور چلا رہے ہیں،آمدنی کے لحاظ سے جو ٹرینیں کمزور ہیں ان کی آمدنی بہتر کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 1800کوچز میں میں سے 1200 چل رہی ہیں جبکہ 600خراب کھڑی ہیں

ہم انہیں درست حالت میں لانے کے لئے پرائیویٹ لوگوں کو دعوت دیتے ہیں ، رسالپور فیکٹری جہاں لوکو موٹیو پر کوئی کام نہیں ہو رہا اسے ان کوچز کو درست حالت میں لانے کیلئے استعمال میں لائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں قوم کو یقین دلاتاہوں کہ میں امپورٹ کی بجائے ہر چیز پاکستان میں بنانا چاہتا ہوں اور ہمارے پاس اس کی استعداد بھی موجود ہے ۔ ۔10ہزار فور ویلر ویگنز چھ دہائیوں سے سکریپ کے طور پر کھڑی ہیں جنہوں نے ریلوے کی ایک وسیع جگہ گھیر رکھی ہیں ،ان کا دور ختم ہو چکا ہے انہیں شفاف طریقے سے نیلام کیا جائے گا ۔

شیخ رشید نے کہا کہ ہم ریلوے کے سکولز اور ہسپتالوں کیلئے پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ جوائنٹ ونچر کرنا چاہتے ہیں اور ویسے بھی دینے کے لئے تیار ہیں لیکن ہم مزدور کے علاج معالجے پر کوئی بوجھ نہیں پڑنے دیں گے ۔دس سال پہلے والے کام وہیں کھڑے ہیں اور صرف باتیں کی جاتی رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ،راولپنڈی کے درمیان ایک مقام پر زگ زیگ کی وجہ سے ٹرینوں کی رفتار متاثر ہوتی ہے ہم اس پرکام کریں گے اور اسے ٹھیک کریں گے جس سے راولپنڈی اورلاہور کے درمیان سفر کم ہو کر پونے تین گھنٹے تک محدود ہو جائے گا۔

شیخ رشید نے کہا کہ بجلی کی بلنگ میں ایک ارب روپے کا کٹ لگادیا ہے ،ڈھائی ارب روپے سے 70ہزار میٹرز لگائے جائیں گے اورہم اسے واپڈا کو دے رہے ہیں ۔ پولیس سمیت تمام ملازمین کی اپ گریڈیشن بارے سٹڈی ایک ماہ میں کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی اراضی پر 10ہزار اپارٹمنٹس بنانے کا اعلان کرتا ہوں اور پرائیویٹ سیکٹر کو اس کیلئے دعوت دیتے ہیں ان میں سے اگر کوئی گھر بچ گئے تو انہیں فروخت کریں گے یا کرائے پر دیدیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کو واضح ہدایات دی ہیں کہ ریلوے کی چار ہزار ایکڑ اراضی وا گزار کرائیں کیونکہ ہم نے خسارے کو ختم کرنا ہے ۔

ہم پنشن کے معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تیس مزید ریلوے اسٹیشنز اپ گریڈ ہوں گے اور ان کا پی سی ون گیا ہوا ہے ، ریل پلازے فائیو سٹار ہوٹلز بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ریلوے کی انتظامیہ کو ہدف دیا ہے کہ وہاں ہاؤسنگ کے منصوبے شروع کریں ، ٹاور بنائیں او رمجھے اس سال 10ارب روپے چاہئیں ۔ یہاں لوگ ویسے ہی مجاور بن کر بیٹھے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اوور سیز کو بھی پیشکش کرتے ہیں کہ ٹرین حاضر ہیں اگر آپ ریلوے کی زمینوں پر ہوٹل بنانا چاہتے ہیں آئیں بات کریں ،ٹریکس کرائے پر دینے کے لئے تیار ہیں۔

میں فریٹ اور ایڈ ورٹرٹائزنگ کے شعبوں کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہوں اور ان دونوں شعبوں کو خود دیکھوں گا۔ ریلوے افسران کو ہدایت کی ہے کہ ایک ہزار پیٹرول پمپس اور پانچ فائیو سٹارہوٹلز کیلئے سائٹس دیکھیں اوریہ سب کچھ میرٹ پر اورشفاف طریقے سے ہوگا۔ ریلو ے کے 14ہزار پلوں کو بھی ایڈورٹائزنگ کیلئے پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریلوے میں کرپشن میں زیرو ٹالرنس ہو گی ، افسران کو ہدایت کی ہے کہ جتنے بھی کیسز ہیں اسکے لئے نیب کو مطلوب تمام ریکارڈ دیں اور انہیں ہر طرح سے مدد دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ معذور مسافروں کیلئے ایلو ویٹرز لگانے کی ہدایت کی ہے

اور ان کیلئے ٹرینوں میں خصوصی پیکج تیار کرنے کی بھی ہدایات دیدی ہیں ۔ عمران خان کے اعلان کے مطابق تمام ڈویژنل سپرنٹنڈنٹس کو کہا ہے کہ فی الفور دو نرسریاں شروع کریں اور ٹریکس اور دیگر مقامات پر واقع ریلوے کی زمینوں پر درخت لگائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ایران تفتان باڈر کو آپریٹ کرنے اور اسے بہتر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ واضح ہدایات کی ہے کہ ٹریکس کو سٹینڈرڈ گیج پرلایا جائے تاکہ لوکو موٹیو خریداری کیلئے کسی ایک ملک کے محتاج نہ رہیں ۔ہم نے امریکہ سے بھارت کے مقابلے میں دگنی قیمت پرانجن خریدے ہیں لیکن اب ہم نے مناپلی کو ختم کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پانچ سال کی فنانس رپورٹ کو پبلک کرنے کا ہے ،ہم ایسا نظام لا رہے ہیں جس کے تحت کرپشن ، کارکردگی نہ ہونے ، تاخیر اور کوتاہی کے حوالے سے ہمیں براہ راست شکایات موصول ہو گی او ریہ نظام ریلوے سے باہر ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ قوم سے وعدہ ہے پنشن مرکز کے پاس چلی جائے تو محکمے سے دس ارب کی سبسڈی نہیں لوں گا ۔انہوں نے ریلوے میں ذیلی کمپنیوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اجلاس میں کہا ہے کہ ان کمپنیوں سے جان چھڑائیں اس طرح کی ٹک شاپس بند ہونی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ افسروں کے بیرون ممالک جانے پر پابندی لگ گئی ہے ۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…