اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کی سینئر قیادت کے اجلاس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان نے کی۔ اجلاس کے دور ان صدارتی انتخاب کے حوالے سے سوچ بچاراور جامع حکمت عملی وضع کرنے پر غورکیا گیا اجلاس کے دور ان صدارتی انتخاب میں بھرپور مقابلہ کا فیصلہ کیا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈاکٹر امیر محمد خان جوگزئی گورنر بلوچستان ہوں گے ٗڈاکٹر امیر محمد خان جوگزئی کو وزیر اعظم پاکستان نے نامزد کیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہاکہ عمران خان کی سربراہی میں پارلیمانی بورڈ تشکیل دیا گیا ہے ٗپارلیمانی بورڈ ضمنی انتخاب سے متعلق تشکیل دیا گیا ہے ،ضمنی انتخاب کیلئے پرانی درخواستوں پر ہی ٹکٹ دئیے جائیں گے،ضمنی انتخاب کیلئے درخواستیں نہ مانگنے کا فیصلہ کیاگیا ہے.انہوں نے کہا کہ عمران خان کی مشاورت سے حکومت نے 2نئے سرکاری ٹی وی چینل کھولنے کافیصلہ کیا،ایک سپورٹس چینل کرکٹ کے علاوہ تمام کھیل دکھائیگا،پی ٹی وی سپورٹس کوپی ٹی وی کرکٹ کا درجہ دیاجائیگا،کیوں کہ ہم نے یہ دیکھا ہے کہ اس حوالے سے کسی بھی حکومت نے کوئی اقدام نہیں کیا ،ایک اور بات جو کہ بہت اہم ہے وہ یہ کہ ہم ایک نیاچینل صرف 16 سال سے کم عمربچوں کیلئے لے کر آرہے ہیں جس پر بچوں کے پروگرام ہوں گے کیوں کہ ہمارے بچے انڈیا اور جاپان کے ڈب شدہ کارٹون دیکھ کر وہا ں کی زبان استعمال کر رہے ہیں جو کہ بالکل صحیح نہیں ،ہمیں اپنے بچوں کو پاکستان کے اچھے اور مہذب کارٹون دکھانے ہوں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے کابینہ سے متعلق فیصلے تاریخی ہیں،گزشتہ روز کابینہ اجلاس میں تاریخی نوعیت کے اقدامات کیے گئے، قومی خزانے کی حفاظت اوروسائل پیداکرنا حکومتی پالیسی ہے،ہم پوری کوشش کریں گے کہ پاکستان کے تمام وسائل پاکستان پر ہی خرچ ہوں ہم نے اسی لئے اپنے خرچے کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی آئی نے عارف علوی کو صدر کیلئے امیدوار نامزد کیا،ہم باآسانی صدارتی انتخاب کیلئے نمبرحاصل کرلیں گے، صدارتی انتخاب میں ہم نمبرگیم کراس کریں گے،صدارتی انتخاب میں ہمیں کوئی رکاوٹ درپیش نہیں،ایم کیو ایم ،ق لیگ،جی ڈی اے سمیت اتحادیوں کا ساتھ ہمیں مکمل حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان ٹیلی ویژن سے سیاسی مداخلت کا خاتمہ کر دیا ہے جوکہ وزیر اعظم عمران خان کی مشاورت کے بعد کیا گیا آپ نے دیکھا ہوگا کہ پی ٹی وی اپوزیشن کو بھی دکھا رہا ہے جو کہ ایک تاریخی اقدام ہے ایسا آج تک کسی بھی حکومت میں نہیں ہوا ہم نے وہ فیصلے کئے تاکہ دوسری پارٹی بھی ایک دوسرے کو برداشت کرنا سیکھیں۔