اتوار‬‮ ، 06 اپریل‬‮ 2025 

عمران خان اپنے دوست نویجت سدھو کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئے دوست کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس پر تنقید کرنیوالے بھارتیوں کو ایسی بات کہہ دی کہ وہ شرم سے پانی پانی ہو جائیں

datetime 21  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتیوں کی جانب سے نویجت سدھو پر تنقید، کپتان اپنے دوست کے حق میں کھل کر سامنے آگئے، بھارتیوں کو شرم سے پانی پانی کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے سابق کرکٹر اور وزیراعظم عمران خان کے دوست نویجت سدھو عمران خان کی دعوت پر ان کی حلف برداری تقریب میں شرکت کیلئے پاکستان آئے اور یہاں انہوں نے دو روز گزارے جس کے

بعد وہ بھارت واپس چلے گئے۔ نویجت سدھو کے عمران خان کی تقریب حلف برداری اور اس دوران آرمی چیف جنرل قمر جاویدباجوہ سے گلے ملنے اور گفتگو کرنے پر بھارتی سیخ پا ہو چکے ہیں اور انہوں نے آسمان سر پر اٹھا رکھا ہے اور اب خبر یہ بھی ہے کہ بہار کی ایک عدالت نے نویجت سدھو کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا۔ ان سب واقعات میں اچانک عمران خان نویجت سدھو کے دفاع کیلئے میدان میں آگئے ہیں اور پاکستانی وزیراعظم نے اپنے دوست کی حمایت میںاس پر تنقید کرنے والے بھارتیوں کو شرم سے پانی پانی کر دیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں کہا ”تقریب حلف برداری میںشرکت کیلئے پاکستان آنے پر نوجوت سنگھ سدھو کا مشکور ہوں۔ وہ امن کے سفیر تھے جنہیں پاکستانیوں نے بے پناہ محبت دی۔ بھارت میں جو لوگ سدھو پر تنقید کر رہے ہیں وہ خطے میں امن کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ امن کے بغیر ہمارے لوگ ترقی نہیں کر سکتے۔واضح رہے کہ وطن واپسی پر نویجت سدھو کا بھارتی ٹی وی کو دیا گیا ایک انٹرویو بھی منظرعام پر آیا ہے جس میں نویجت سدھو نے دورہ پاکستان کو اپنی زندگی کا سب سے اہم اور خوبصورت دورہ قرار دیا ہے۔ نویجت سدھو نے اس موقع پر پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے حلف برداری

تقریب میں گلے ملنے اور گفتگو شنید سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حلف برداری کی تقریب میںپاکستانی ائیر مارشل مجاہد انورسے بھی ملاقات ہوئی اور جنرل باجوہ سے بھی ، جب جنرل باجوہ آئے تو وہ کافی دیر میرے پاس کھڑے رہے اور گفتگو کرتے رہے ،جنرل باجوہ نے آتے ہی مجھے شاباش دی اور کہا کہ جو کچھ کیا بہت اچھا کیا، شاباش۔سدھو نے بتایا کہ جنرل باجوہ

نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میراخواب تھا کہ میں کرکٹر بنوں جس پر میں نے آگے سے جواب دیا کہ میں فوجی بننا چاہتاتھا اور میں نے فوج کا ٹیسٹ بھی پاس کر لیا تھا لیکن میرے والد نے مجھے جانے نہیں دیا اس لیے میں کرکٹر اور سیاستدا ن بن گیا ۔سدھو نے بتایا کہ جنرل باجوہ نے بہت گرم جوشی سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ’نوجوت! ہم امن چاہتے ہیں۔‘

مجھے یہ بات سن کر مجھے بہت اچھا لگا۔اس کے بعد میرے کچھ کہے بغیر جنرل باجوہ نے کہا کہ ’جب آپ بابا گرونانک کا 550واں جنم دن مناو گے تو ہم کرتارپور بارڈر کھولنے کا سرکاری سطح پر سوچ رہے ہیں۔‘یہ سن کر میں خوشی سے پھولے نہیں سما رہا تھا، یہ ایسے ہی تھا جیسے مجھے میرے خواب کی تعبیر مل گئی ہو، جیسے ساری کائنات مل گئی ہو۔ یہ کہہ کر جنرل باجوہ نے کہا کہ ’اب آپ خوش ہیں؟‘ میں نے کہا کہ ’سر! میں بہت خوش ہوں۔‘ اس کے بعد وہ آگے بڑھے اور مجھے گلے لگاکر کہا’ہم اس سے بھی کچھ زیادہ بہتر کرنے کا سوچیں گے۔سدھو کا کہنا تھا کہا جنرل باجوہ نے مجھے بغیرمانگے ہی وہ کچھ دے دیا جس کی مجھے جستجو تھی۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…