ہری پور،پچاس سال بعد مردہ زندہ ہوگیا،دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ،افسوسناک انکشافات

19  اگست‬‮  2018

ہری پور(آن لائن)پچاس سال بعد مردہ زندہ ہوگیا دس ہزار کنال اراضی ہتھیانے کے لیے زندہ محمد انور کو جعلی انتقال میں مردہ قرار دے کر فروخت کر دی گئی محمد انور پچاس سال بعد زندہ ہوکر انصاف کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگیاپٹواری تحصیل دار نے تین ہزار کنال اراضی ہزارہ موٹر وے کوفروخت کر دی اور رقم خود تقسیم کر لی وزیر اعظم عمران خان چیف جسٹس پاکستان سے نوٹس لے کر انصاف فراہم کریں

محمد انور کی پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے عبیداللہ مایار کے ہمراہ ہری پور پریس کلب میں پریس کانفرس تفصیلات کے مطابق ہری پور کے علاقہ چنگی بانڈی کے رہائشی ساٹھ سالہ محمد انور خان ولد عبدالحکیم خان نے اپنی سگی بہن ثریا بی بی زوجہ کالا خان اور پی ٹی آئی مردان کے سابق ایم پی اے عبید اللہ مایار کے ہمراہ پریس کانفرس کے دوران بتایا ہے کہ اس کے مخالفین نے پچاس سال قبل میری وراثتی جائیداد دھوکہ دہی فراڈ کے زریعے جعلی انتقال کرکے مجھے مردہ قرار دے کر مختلف بارہ افراد پر فروخت کر دی ہے جن میں تین تین ہزار کنال اراضی موٹر وے کو فروخت کرکے پٹواری اور تحصیل دار نے رقم ہٹھپ کرلی ہے انصاف کے لیے پانچ سالوں سے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہا ہوں ڈپٹی کمشنر نے کمیشن بنایا مگر میرے مخالفین میرے نام کی فروخت شدہ اراضی کے کاغذات انتقال فرد سامنے نہیں لا سکے محمد انور نے بتایا ہے کہ پاکستان سے قبل اور پانچ سال قبل اراضی فروخت ہونے تک کے تمام اراضی کے کاغذات ان کے نام پر موجود ہیں جس کا ثبوت پٹواری محافظ خانہ میں موجود ہیں مگر پھر بھی ہماری اراضی فروخت کرنے والے اتنے بااثر افراد ہیں جن کے خلاف ضلعی انتظامیہ بھی کچھ کرنے سے بے بس ہے اس موقع پر پی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے عبید اللہ مایار نے بتایا ہے کہ محمد انور بے گھر ہے جب اپنی اراضی پر اس نے خیمہ لگایا تو چوکی شاہ مقصود پولیس نے اس کو گرفتار کرلیا مگر کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی ہے

بعد ازاں دودن بعد چھوڑ دیا اور ڈرایا دھمکایا کہ اراضی والی بات کو چھوڑ دو میں ان مجبور بے بس محمد انور اس کی اکلوتی بہن ثریا کے ساتھ کھڑا ہوں ان کو انصاف دلانے کے لیے پر ممکن کو شش کر رہا ہوں محمد انور نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر فیاض علی شاہ نے میری درخواست پر کمیشن بنایا تھا مگر اب تک نہ تحصیل دار نہ پٹواری اور نہ مخالفین میری اراضی کے کاغذات پیش کر سکے ہیں محمد انور کی بہن ثریا بی بی نے بتایا ہے کہ ہم دو ہی بہن بھائی ہیں مجھے بھی اب تک والد کی جائیداد سے کچھ نہیں ملا

اب جاکر پتہ چلا ہے کہ دھوکہ دہی سے میرے بھائی کو مردہ قرار دے کر ہماری وراثتی اراضی کو مختلف افراد پر فروخت کر دیا گیا ہے تمام کاغذات ہمارے پاس موجود ہیں جن کو میڈیا کے سامنے بھی دکھایا گیا محمد انور اس کی بہن ثریا بی بی اور سابق ایم پی اے تحریک انصاف عبید اللہ مایار نے وزیر اعظم عمران خان چیف جسٹس پاکستان سے ازخود نوٹس لے کر اس معاملہ کی چھان بین کے ساتھ دھوکہ دہی فراڈ جعل سازی کے مرتکب افراد کے خلاف بے نقاب کرنے کے ساتھ سخت کاروائی کرکے انصاف فراہمی کامطالبہ کیا ہے

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…