لاہور( این این آئی )پاکستانی سوشل میڈیا پر جہانگیر ترین کے بارے میں میمیز پر لکھے تبصرے ان دنوں بہت مقبول ہو رہے ہیں ۔ جہانگیر ترین تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ہیں جنہیں سپریم کورٹ نااہل قرار دے چکی ہے۔مگر اس کے باوجود جہانگیر ترین تحریک انصاف کی انتخابات میں کامیابی کے بعد سے اب تک عمران خان کے ساتھ نظر آتے رہے ہیں اور ان میں بہت بار وہ مختلف آزاد امیدواروں کے ساتھ بھی نظر آئے
جنہیں وہ پی ٹی آئی میں شامل کرانے کے لیے کردار ادا کر رہے ہیں۔ان سب کا سلسلہ جہانگیر ترین کے پرائیویٹ جیٹ کی تصویر سے شروع ہوا جس میں کچھ آزاد امیدوار سوار تھے اور اس کے بعد سوشل میڈیا پر میمز اور گف بنانے کا سلسلہ شروع ہوا جو اب تک جاری ہے۔سوشل میڈیا پر ایک تصویر میں عمران اور جہانگیر ساتھ بیٹھے ہیں اور اس تصویر پر سوشل میڈیا میں لکھنے والے نے عمران خان کی جانب سے لکھا ’’ جہانگیر ترین کل مجھے فون کر کے کہتا خان صاحب آپ بھی آزاد امیدوار ہیں‘‘۔جہانگیر خان کی پرجوش تقریر کی تصویر پر لکھا ہے ’’ دودھ مانگو گے کھیر دیں گے ، آزاد امیدوار مانگو گے خرید لیں گے‘‘۔ایک تصویر میں جہانگیر خان ترین چمچاتی ہوئی گاڑی سے باہر نکل رہے ہیں اور ساتھ کھڑے ایک شخص سے کہہ رہے ہیں ‘‘گاڑی کی ڈگی میں سے تین آزاد امیدوار نکال لینا ‘‘۔جہانگیر خان ترین اور عبد العلیم اپنے جیٹ طیارے میں آزاد امیدواروں کے ہمراہ موجود ہیں اور ان میں سے ایک امیدوار سویا ہوا ہے اس تصویر پر تبصرے کے طور پر لکھا ہے ’’جہانگیر خان ترین آزاد امیدواروں کو پرانے پاکستان سے نکالنے کیلئے ریسکیو کر رہے ہیں۔ایک اور تصویر میں جہانگیر خان ایک شخص سے ہاتھ ملا رہے ہیں اور اسے پوچھتے ہیں
’’ کیا آپ پنجاب سے آزاد امیدوا رہیں ، جس کے جواب میں وہ شخص جواب دیتا ہے میں کوئٹہ سے رکن قومی اسمبلی ہوں مجھے تو بخش دیں ‘‘۔ایک تصویر میں جہانگیر خان ترین کو ناسا کے لباس میں ملبوس دکھایا گیا ہے اور اس پر تبصرے میں لکھا ہے ’’ ناسا نے اعلان کیا ہے آزاد امیدوار مریخ پر ملا ہے ،پانچ منٹ بعد جہانگیر خان ترین وہاں پہنچا ہوا تھا‘‘۔ایک تصویر میں جہانگیر ترین کھیتوں میں فصلوں کا معائنہ کر رہے ہیں اور اس تصویر پر تبصرے کے طور پر لکھا ہے ’’ ایتھے چیک کرو کوئی آزاد امیدوار ہے ؟‘‘۔