جھنگ (آن لائن) سابق وزیر داخلہ مخدوم فیصل صالح حیات کی حالیہ انتخابات میں شکست کی وجہ ان ک پرائیویٹ سیکرٹری اور منیجر کی کرپشن رار دی گئی ہے۔ مخدوم فیصل کے پرائیویت سیکرٹری محمد اقبال نے کرپشن اور بدیانتی اور اقرباپروری کی انتہا کرکے ذاتی مفادات تو حاصل کرلئے لیکن جھنگ کے غریب عوام کی ہر دلعزیز لیڈر کی شکست کی وجہ بن گئے۔ عام انتخابات کے حلقہ این اے 114 میں صرف 540 ووٹوں سے شکست کی ابتدائی تحقیقات میں
یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملک اقبال اور منیجر جی ایم دھرکان نے فیصل صالح حیات کے پیڈ پر درجنوں افراد کو سرکاری ملازمتیں دیں اور کروڑوں روپے کمائے تھے۔ ملک اقبال کی کرپشن کے خلاف نیب حکام بھی تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں۔ جبکہ منیجر جی ایم نے لکھڑا سے ترقی کرکے کروڑوں مالیت کی جائیدادیں بنائی ہیں۔ مخدوم صاحب جب وزیر ہاؤسنگ تھے تو ملک اقبال نے آٹھ رشتہ داروں کو اسسٹنٹ ڈائریکٹرز بھرتی کیا جبکہ بھاری رشوت لے کر علاقہ کے امراء گھرانے سے تعلق رکھنے والے افراد بھرتی کئے جو جعلی ڈگری کی بنا پر آدھر سے زیادہ نکال دیئے گئے ہیں عام انتخابات 2018 ء کے نتائج کا بغور جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوا ہے کہ جن دیہاتوں کے دچوہدریوں کے بچوں کو نوکریاں دی گئیں وہاں سے مخدوم صاحب نے یا تو کم ووٹ لئے یا پولنگ اسٹیشن سے ہارے ہیں کیونکہ امراء کے بچوں کو نوکریاں دینے پر غرباء طبقہ نے احتجاج کے طور پر مخدوم کے مخالف ووٹ دیئے ہیں یونین کونسل نڈوہ گو‘ دھوری والا‘ دوآبہ‘ شاجیونہ‘ علی پور ‘ کری والا ‘ رسول پور سے مخدوم کی کامیابی کا تناسب کم ہوا ہے جبکہ انہی علاقوں میں مخدوم فیصل بھاری اکثریت سے بڑے مارجن سے کامیاب ہوتے تھے ۔ شاہ جیونہ شہر کا مارجن کام ہوا ہے
مخدوم فیصل کا ذاتی منیجر عام لکڑھارا تھا لیکن رشوت کھانے کے بعد ان کی جائیدادیں کروڑوں روپے میں ہیں فیصل کے نام پر کرپشن کرنے والوں میں مجرمانہ ذہنیت کا مالک شیر بغلیرا بھی شامل ہے جس نے دس ہزار لے کر فی بجلی کا کھمبا لگوایا تھا فیصل صالح حیات کو اب ان کالی بھیڑوں سے جان چھڑانا پڑے گی ورنہ سیاست سمندر برد ہوجائے گی۔