نئی دہلی(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور متوقع وزیر اعظم عمران خان کی حکومت بنتے دیکھ کر بھارت نے پی ٹی آئی کے ساتھ رابطے تیز کردئیے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق انتخابات میں عمران خان کی کامیابی پربھارتی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم امیدکرتے ہیں کہ پاکستان کی نئی حکومت جنوبی ایشیا کو دہشت گردی، تشدد سے آزاد، محفوظ، مستحکم اور
ترقی یافتہ بنانے میں اہم کردار ادا کریگی۔رپورٹس کے مطابق بھارت نے کہاکہ پاکستانی عوام کے خیال میں وزیر اعظم نریندر مودی خواہش مند ہیں کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت دوبارہ آئے ٗ انہوں نے اس بات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا ہرگز نہیں چاہتے ان کیلئے تمام سیاسی جماعتیں برابر ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی خواہش ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہی پاکستان کی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھی ان کے تعلقات اچھے رہیں جن میں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی بھی شامل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی حکام نے وزیر اعظم مودی سے عمران خان کو مبارکباد دینے کا مطالبہ نہیں کیا جبکہ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے گزشتہ روزعمران خان کو فون پر مبارک باد دی۔واضح رہے کہ عمران خان کا وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھانے کی تقریب میں سارک کے تمام رکن ممالک کے سربراہان کو شرکت کی دعوت دینے کا فیصلہ۔نجی ٹی وی کے مطابق بھارت کی معروف کاروباری شخصیت اور کرکٹ کے ایک بڑے فنانسر وینو گوپال دھوت کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دفتر سے انہیں پاکستان جانے کے لیے تیار رہنے کو کہا گیا ہے۔یاد رہے وینو گوپال دھوت بھارت کی سب سے بڑی الیکٹرونکس مصنوعات بنانے والی کمپنی ویڈیو کون کے چئیرمین بھی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عمران خان کے کرکٹر دوستوں
کا بھی حلف برداری کی تقریب میں شمولیت کے لئے پاکستان جانے کا امکان ہے۔دوسری جانب جب بھارتی وزیراعظم ہاؤس کے ذرائع سے اس حوالے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ابھی تک بھارت نے حلف برداری کی تقریب میں شرکت کا باضابطہ فیصلہ نہیں کیا ہے۔واضح رہے کہ عمران خان کی جانب سے 11 اگست کو وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھانے کا امکان ہے ۔