اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گیم اُلٹ گئی،تحریک انصاف کیلئے وفاق میں حکومت بنانا مشکل ہوگیا،ایک سے زیادہ نشستیں جیتنے والے امیدواروں کو بقیہ7 نشستیں چھوڑنی پڑیں گی،چونکا دینے والے انکشافات

datetime 28  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) مرکز میں حکومت بنانے کے لئے برتری حاصل کرنے والی جماعت تحریک انصاف اور دیگر مخالف جماعتوں کے لئے گیم آف نمبرز انتہائی دلچسپ ہو گئی ، تحریک انصاف اپنی 115 ، (ق) لیگ کی 5 ، جی ڈی اے کی 2، آزاد کی 12 اور ایم کیو ایم کی 6 نشستیں ملا کر 141 نشستیں اکٹھی کر سکتی ہے جب کہ انہیں سادہ اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے کے لئے 137 نشستیں چاہئیں تاہم ایک سے زیادہ نشستیں جیتنے والے امیدواروں کو بقیہ نشستیں چھوڑنی پڑیں گی جو کل 7 بنتی ہیں

اس طرح پی ٹی آئی واپس 134 نشستوں پر واپس آ جائے گی اور اسے مشکلات کا سامنا ہو گا، دوسری طرف مسلم لیگ (ن) ، پیپلز پارٹی ، متحدہ مجلس عمل ، پی این پی (مینگل) اور ایم کیو ایم آزاد کی نشستیں مل کر بھی 126 سے زیادہ نہیں حاص کر سکتی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق عام انتخابات 2018 میں پاکستان تحریک انصاف ایک بڑی جماعت کے طور پر اکثریت لے کر ابھیر ہے تاہم اسے مرکز میں حکومت بنانے کے لئے ابھی بھی بہت کچھ کرنا ہو گا ۔ اس حوالے سے نمبرز گیم انتہائی دلچسپ صورتحال اختیار کر گئی ہے ۔ اگر موجودہ صورتحال کو دیکھا جائے تو تحریک انصاف کو کم و بیش قومی اسمبلی کی کل 115 نشستیں ملی ہیں اور اگر دیگر اتحادی جماعتوں کو شامل کرتی ہے تو پھر اسے سادہ اکثریت حاصل نہیں ہوتی کیونکہ ق لیگ کو قومی اسمبلی کی 5، جی ڈی اے کو 2 نشستیں اور بی اے پی کو ایک نشست ملی ہے ۔ جیتنے والے کل آزاد امیدواروں کی تعداد 12 ہے ۔ اس سب کو ملا کر نشستوں کی کل تعداد 135 بنتی ہے جب کہ پانچ نشستوں سے جیتنے والے عمران خان اگر حلف کے وقت باقی 4 نشستیں ، 2 نشستوں پر جینے والے پی ٹی آئی کے طاہر صادق اور پرویز خٹک ایک ایک نشست ، اتحادی پرویز الٰہی 2 میں سے ایک نشست چھوڑیں گے تو پی ٹی آئی کی کل نشستیں 128 رہ جائیں گی اور اگر ایم کیو ایم کی بھی 6 نشستیں شامل کر لی جائیں اور وہ تحریک انصاف کی حمایت کر بھی دیتی ہے تو بھی نشستوں کی کل تعداد 134 ہو جائے گی جب کہ تحریک انصاف کو سادہ اکثریت کے تحت حکومت بنانے کے لئے 137 نشستیں چاہیں ہو نگی ۔

اب تک 261 نشستوں کا نتیجہ آ چکا ہے اور صرف 9 نشستیں باقی رہتی ہیں اگر اس میں تحریک انصاف 4 نشسیں بھی حاصل کر لیتی ہے تو بڑی مشکل سے سادہ اکثریت حاصل ہو گی ۔دوسری جانب اگر مخالف اتحاد کو دیکھا جائے تو وہ بھی مل کر اتنی نشستیں اکٹھی کرتے ہیں کامیاب ہو سکتی ہیں ۔ مسلم لیگ نے قومی اسمبلی کی اب تک 63 نشستیں جیتی ہیں ، پیپلز پارٹی کو 43 ، ایم ایم اے کو 11 ، بی این پی مینگل کو 3 نشستیں ملی ہیں جب کہ ایم کیو ایم کی 6 نشستیں ہیں یہ کل 126 نشستیں بنتی ہیں اگر 12 آزاد امیدوار بھی شامل ہو جائیں تو یہ 138 بن جائیں گی اور ڈیرہ غازی خان سے پی ٹی آئی کے ذوالفقار کھوسہ سے جینے والے احمد خان کھوسہ کے بھی (ن) لیگ اتحادی میں شمولیت کا امکان ہے ۔ اس طرح اس اتحاد کے ذریعے بھی حکومت بن سکتی ہے ۔ ادھر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کو وزارتوں میں حصہ دے دے اور اسے کراچی کے مشیر کو اختیارات دے دیئے جائیں تو وہ ایم کیو ایم کو منا لیں گے اور پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ وزارت عظمیٰ کا مشترکہ امیدوار لا سکتی ہے ۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…