اسلام آباد (آن لائن )قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف الزامات جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کمیشن بنانے کے لئے چیف جسٹس ثاقب نثار کو خط لکھ دیا آن لائن کو حاصل ہونے والی خط کی کاپی کے متن کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپیل کی ہے کہ پی سی او کے تحت حلف اٹھانیوالے جج کی سربراہی میں کمیشن نہ بنایاجائیں کل اپنی تقریرمیں بغیرخوف کے موجودہ صورتحال پرحقائق بیان کیے ہیں۔
جن حقائق کی بات کی ان کی تصدیق کے لیے کمیشن بنایاجائے، اور ا گر یہ الزامات سچ ثابت ھو گئے تو ان فوجی افسروں کے خلاف کیا کروائی ہو گی۔خط میں ڈی جی آئی ایس پی آر کی درخواست کا بھی زکر کیا گیا ہے۔جس پر چیف جسٹس پاکستان نے نوٹس لیا۔واضع رہے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے گزشتہ روز راولپنڈی بار میں خطاب کے دوران قومی سلامتی کے اداروں پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ شریف فیملی کے خلاف روسٹرم بنانے میں حساس ادارے نے ان کے چیف جسٹس کو اپروچ کیا۔مرضی کے بینچ بنا ئے جارہے ہیں۔پاک فوج اور حساس ادارے شریف فیملی کے خلاف مرضی کا فیصلہ لینا چاہتے تھے تاکہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو الیکشن سے پہلے رہائی نہ مل سکے۔جس کے بعد ملک بھر میں قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف نفرت کو ہوا دینے کی کوشیش کی گئی۔دوسری جانب حساس اداروں نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں دائر کرپشن ریفرنس کا ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے۔علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں خلاف ضابطہ قریبی عزیز کی تعیناتی سمیت وزارت او اورسیز پاکستانی کے ذیلی ادارے میں طاہر کلیم صدیقی کی اربوں روپے کی کرپشن کا ریکارڈ بھی قبضے میں لے کر وسیع پیمانے پر تحقیقات شروع کردی گئیں۔ذرائع کا مزید کہنا تھا
فاضل جج کے قریبی عزیز اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قانونی مشیر جوکہ لندن سے شریف فیملی کے ہمراہ واپس آئے ان سے بھی تحقیقات کی جائے گی۔ شریف فیملی کے بعد صدیقی خاندان کے خلاف کمیشن بنانے کا بھی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔تاکہ عوام کے سامنے حقائق لائے جاسکے۔واضع رہے چسٹس شوکت عزیز صدیقی 2002کے جنرل الیکشن میں
ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے الیکشن میں بھی حصہ لے چکے ہیں بطور امیدوار برائے قومی اسمبلی جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 12676ووٹ حاصل کیے تھے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے میڈیا کے سامنے سماعت کرنے کی اپیل کی واضح رہے 30جولائی کو سپریم کورٹ الزام لگانے والے جسٹس شوکت عزیز کے خلاف کرہشن ریفرنس کی سماعت ہوگی۔