اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں مجلس عمل کے عظیم الشان جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس عمل کے سینیئر نائب صدر و امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو امریکا کی طرف نہ دیکھتی ہو اور دیانتدار ہو۔انہوں نے کہا کہ 2018 کا الیکشن افراد کے درمیان نہیں نظریات اور کلچر کے درمیان ہے، ایسے مقابلے میں پیسہ خرچ کرنا جہاد اکبر ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ بدقسمتی سے سیاسی جماعتوں نے اسلامی نظام کی پاسداری نہیں کی، سیاست دانوں نے مِلک کو آئی ایم ایف کا مقروض بنادیا۔ان کا کہنا تھا کہ آئندہ کی نسلوں کو قرضوں میں جکڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان کی حکومت آتی ہے تو وہ دفاع کے بعد سب سے زیادہ بجٹ تعلیم کودیں گے۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک سے سودی نظام ختم کر کے نظام زکوٰۃ قائم کیا جائے گا ۔ ملک کے 9کروڑ لوگ صاحب نصاب جو زکوٰۃ دینگے، کچھ ہی عرصے میں ہمارے پاس زکوٰۃ لینے والا کوئی نہیں ہوگا ۔ ہم اس زکوٰۃ سے دنیا کی بھوگ اور ننگ کا خاتمہ کرینگے ، بھوکے کو کھانا اور ننگے کو کپڑے پہنائیں گے۔ اس سے قبل کراچی کے باغ جناح میں جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے سراج الحق وہاں پہنچے انہوں نے وہاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے کئی لوگ رات کو سوتے ہیں تو خواب میں خود کو وزیراعظم سمجھتے ہیں ، بھتیجے بلاول نے کہا کہ ان کے والد آصف زرداری وزیراعظم ہونگے تو میں یہ کہوں گا کہ خواب دیکھنے پر پابندی نہیں۔ سراج الحق کا کہنا تھاکہ پرانی بوتلوں پر نیا لیبل لگا کر انتخابی امیدواروں کو مارکیٹ کیا گیا ، بھتیجے بلاول نے کہا کہ ان کے والد آصف زرداری وزیراعظم ہونگے تو میں یہ کہوں گا کہ خواب دیکھنے پر پابندی نہیں۔ان کا اشارہ تحریک انصاف میں مختلف سیاسی جماعتوں کے الیکٹیبلز کی شمولیت کی جانب تھا۔