اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف صحافی عرفان صدیقی جو کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز کے ساتھ لندن سے لاہور تک آئے، انہوں نے اپنے کالم میں سفر کے حوالے سے باتیں لکھی ہیں، عرفان صدیقی نے بتایا کہ نوازشریف کو راولپنڈی اپنی دواؤں کا بیگ بھی ساتھ نہ لے جانے دیا گیا۔
عرفان صدیقی نے لکھا کہ جس وقت اتحاد ائیر ویز کا طیارہ لاہور ائیر پورٹ پر لینڈ کر گیا تو میں نے کھڑکی سے پردہ ہٹاکر دیکھا تو باہر خواتین اہلکاروں سمیت اے ایس ایف اور رینجرز کے اہلکاروں کی بھاری تعداد موجود تھی۔ نوازشریف کی گرفتار ی کیلئے جب اہلکار طیارے میں داخل ہوئے تو ن لیگی کارکنان اور اہلکاروں کے درمیان بحث بھی ہوئی تاہم جب معاملہ تلخی کی جانب بڑھنے لگا تو نوازشریف اپنی نشست سے اٹھ کھڑے ہوئے اور انہوں نے اپنے ذاتی خدمت گار عابداللہ سے کہا میرے ساتھ رہنا، پھر وہ اپنے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان سے کہنے لگے کہ دواؤں والا بیگ ساتھ ہی رکھنا،عرفان صدیقی نے لکھا کہ مجرم اور مجرمہ کا چارٹرڈ طیارہ رن وے پہ روانہ ہوا تو سیڑھیوں کے ناکے ٹوٹے، نیچے صحافیوں کا ایک انبوہ تھا اور ان کے تبصرے۔ میری نظر عابداللہ پر پڑی میں نے پوچھا تم گئے نہیں، وہ بولا سر میاں صاحب کے کہنے پر مجھے طیارے تک لے گئے لیکن پھر دھکا دے کر پیچھے دھکیل دیا۔ اتنی دیر میں سہما ہوا ڈاکٹر عدنان میرے قریب آیا، دواؤں والا بیگ اس کے ہاتھ میں ہی تھا، اس نے بتایا کہ بیگ ساتھ نہیں لے جانے دیا گیا، میاں صاحب دل کے مریض ہیں اب پتہ نہیں کیا ہوگا۔ معروف صحافی عرفان صدیقی جو کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز کے ساتھ لندن سے لاہور تک آئے، انہوں نے اپنے کالم میں سفر کے حوالے سے باتیں لکھی ہیں، عرفان صدیقی نے بتایا کہ نوازشریف کو راولپنڈی اپنی دواؤں کا بیگ بھی ساتھ نہ لے جانے دیا گیا۔