کراچی (نیوز ڈیسک) نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا ہے کہ صنعتی سر گرمیوں میں تیزی اور خدمات کے شعبے کا معیشت میں حصہ بڑھا، معیشت میں سرمایہ کاری کی طلب میں اضافہ ہوا ہے، اقتصادی ترقی کی شرح بہتر ہوئی لیکن خطے کے دیگر ممالک سے کم ہے۔ہفتہ کو ڈاکٹر شمشاد اختر نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانچ سال میں بنیادی ڈھانچے
میں سرمایہ کاری سے معیشت بہتر ہوئی، صنعتی سر گرمیوں میں تیزی اور خدمات کے شعبے کا معیشت میں حصہ بڑھا، رواں سال شرح نمو کا تخمینہ پانچ اشاریہ آٹھ فیصد ہے، گزشتہ پانچ سال میں اوسط شرح نمو چار اعشاریہ چھ فیصد رہی ہے، شعبہ زراعت میں شرح نمو تین اعشاریہ آٹھ فیصد کا تخمینہ ہے، معیشت میں سرمایہ کاری کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ محدود مالی وسائل اور زرمبادلہ ذخائر جیسے چیلنجز سے نمٹنا ہے، خسارے کے باعث معاشی ترقی کی رفتار سست پڑ جاتی ہے، اقتصادی ترقی کی شرح بہتر ہوئی لیکن خطے کے دیگر ممالک سے کم ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ انویسٹمنٹ طلب 15.6فیصد ہے اسے دوگنا ہونا چاہیے، طلب کا دبائو سپلائی سے بڑا ہے، ہم اپنی ضرورت سے زیادہ خرچ کررہے ہیں، سرمایہ کاری نہ ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹ نہیں بڑھ رہی ہے، دہرے خسارے کا قلیل مدتی حل نکالا جاتا ہے، مستقل حل نہیں نکالا جاتا، نگران حکومت اختیارات محدود ہیں، آبادی کا بہت کم حصہ ٹیکس ادا کرتا ہے، آمدنی اور اخراجات میں بہت بڑا فرق ہے، مالی سال 18میں بیرونی خدشات اپنی بلند ترین سطح پر رہیں، تجارتی خسارہ کم کرنے کیلئے ایکسپورٹ بڑھانا ہوں گی۔سرمایہ کاری نہ ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹ نہیں بڑھ رہی ہے، دہرے خسارے کا قلیل مدتی حل نکالا جاتا ہے، مستقل حل نہیں نکالا جاتا، نگران حکومت اختیارات محدود ہیں، آبادی کا بہت کم حصہ ٹیکس ادا کرتا ہے،