اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) این اے 80 گوجرانوالہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار کے پوسٹر پر چیف جسٹس اور آرمی چیف کی تصاویر لگانے کا معاملہ، الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا جو کچھ دیر میں سنایا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار رضا حیات کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے این اے 80گوجرانوالہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار کے پوسٹر پر
چیف جسٹس اور آرمی چیف کے تصاویر لگانے کے معاملے کی سماعت کی۔ پی ٹی آئی کے امیدوار ناصر چیمہ اپنے وکیل کے ہمراہ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ ناصر چیمہ نے سماعت کے دوران اپنا جواب داخل کرایا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ میری الیکشن مہم سے متعلق پوسٹر نہیں ہے، پوسٹر پرآرمی چیف اور چیف جسٹس کی تصاویرایڈٹ کی گئی ہیں۔دوران سماعت ممبرسندھ عبدالغفارسومرو نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کی پوسٹر پر تصویر لگائی گئی ہے،چیف الیکشن کمشنرنے کہا پہلے ناصر چیمہ کی جانب سے مؤقف سامنے آیا کہ یہ پوسٹرالیکشن شیڈول سے پہلے چھاپا گیا تھا،انہوں نے کہا کہ کیا فوج اور عدلیہ کو آپ کی ہمدردی کی ضرورت ہے؟اس موقع پر ناصر چیمہ کے وکیل گوہر علی خان نے بتایا کہ جسٹس اعجازالاحسن کے گھر پرفائرنگ کے بعدیہ پوسٹر ان کے حق میں لگایا گیا تھا۔چیف الیکشن کمشنر سردار رضا حیات کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نےنے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جوکچھ دیر میں سنایا جائیگا۔واضح رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چنیوٹ میں اشتہارات اور پوسٹرز پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی تصاویر لگانے سے متعلق کیس کی سماعت کی تھی۔ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 80 گوجرانوالہ تحریک انصاف کے امیدوار صوبائی اسمبلی ناصر چیمہ
الیکشن کمیشن میں پیش ہوئےتھے۔چیف الیکشن کمشنر نے ناصر چیمہ سےپوچھا تھاکہ کس بنیاد پر آپ نے چیف جسٹس اور آرمی چیف کی تصاویر لگائیں؟آرمی چیف اور چیف جسٹس کا انتخابات سے کیا تعلق؟ کیا وہ آپ کے رشتہ دار ہیں؟۔ امیدوار تحریک انصاف ناصر چیمہ کا کہنا تھا کہ یہ اشتہار اور پوسٹرز الیکشن شیڈول جاری ہونے سے پہلے لگائے تھے۔چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے کہا کہ اشتہار جب بھی لگائے گئے، آپ یہ بتائیں کہ کیوں لگائے گئے؟۔ ناصر چیمہ سے تحریری جواب طلب کر لیا گیاتھا، الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت نو جولائی تک ملتوی کردی تھی اور آج تحریری جواب سامنے آنے پر معاملے پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے جو کچھ دیر میں سنایا جائے گا۔