اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سابق وفاقی سیکر ٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان و چیئرمین نیشنل ڈیمو کریٹک فائونڈیشن کنور محمد دلشاد نے نگران وزیر قانون و انصاف سید علی ظفر سے ملاقات کی اور انہیں شفاف ،غیر جانبدار الیکشن اور ٹرن آئو ٹ میں غیر معمولی اضافے کے حوالے سے تجاویز پیش کیں ۔ سابق سیکر ٹری کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ بیلٹ پیپر پر (None of Above)کا کالم شامل کیا جائے تاکہ وہ لوگ
جو اپنے حلقے کے کسی امید وار کو پسند نہیں کرتے وہ بھی حق رائے دہی کے لئے گھروں سے نکلیں اور ذیادہ سے ذیادہ ٹرن آئوٹ حاصل کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش اور بھارت میں بھی بیلٹ پیپر پر( None of Above)کا کالم شامل ہے ۔ نگران وزیر قانون و انصاف سید علی ظفر سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان مئی 2013کے انتخابات میں بیلٹ پیپرز پر نا پسندیدگی کے اضافی کالم کے لئے منظوری دے چکا تھا ۔کنور محمد دلشاد نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں اس حوالے سے ہارون خواجہ بنام وفاق کی رٹ پٹیشن زیر سماعت ہے اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے وکیل سلمان بٹ نے عدالت عالیہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کی اور حقائق سے بے خبر رکھا ،اب ہماری ٹیم سپریم کورٹ آف پاکستان میں رٹ پٹیشن دائر کر رہی ہے کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی سے پہلے پہلے سپریم کورٹ سے انصاف حاصل کیا جا سکے۔کنور محمد دلشاد نے وفاقی وزیر قانون و انصاف کو یہ تجویز بھی پیش کی کہ ملک میں شفاف انتخابات کروانے کے لئے لوکل باڈیز کے عہدیداران کو 31جولائی تک غیر فعال رکھا جائے ۔ملکی اور بین الاقوامی تنظیموں کو وزارت اقتصادی امور کے ذریعے غیر ملکی فنڈنگ فراہم کی جائے کیونکہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین ان کی کار کردگی کے بارے میں تحفظات رکھتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ایسی پالیسی اختیار کی جائے کہ
یہ تنظیمیں ،غیر ملکی مبصرین کوالیکشن کے نتائج پر اثر انداز نہ ہو نے دیں کیونکہ الیکشن ہارنے والی جماعتیں ان غیر ملکی ،غیر سرکاری تنظیموں کے ذریعے الیکشن اور آرمی کی تعیناتی کے خلاف مہم چلائیں گی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے حساس اداروں کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے امکانات ہیں ۔