کوئٹہ (نیوز ڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)ان لینڈریونیو پالیسی کے ممبر کے ڈاکٹر محمد اقبال نے کہاہے کہ ڈالر بانڈز کااجراء آج سے شروع کردیاجائے گا،او ای سی ڈی کے تحت 102ممالک کے درمیان ہونیو الے معاہدے کے تحت تمام ممالک ایک دوسرے کے شہریوں کے فارن اکاؤنٹس اور اثاثوں کی تفصیلات ایک دوسرے کو بتانے کے پابند ہونگے ،اس سلسلے میں کام ماہ ستمبر میں شروع کردیاجائے گا
ایمنسٹی سکیم فارن کرنسی اکاؤنٹس ہولڈرز اور اثاثہ جات رکھنے والوں سمیت ملک کے اندر اثاثہ جات اور رقوم رکھنے والوں کیلئے سنہری موقع ہے جس سے شہریوں سمیت ملک کو بھی فائدہ ملے گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز ایوان صنعت وتجارت کوئٹہ بلوچستان میں چیمبرآف کامرس کے عہدیداران اور ممبران کے ہمراہ منعقدہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل چیمبرآف کامرس کے صدر عبدالصمد ،سینئر نائب صدر حاجی محمدایوب خلجی اور دیگر عہدیداران اور ممبران نے مہمان کااستقبال کیا۔صدر چیمبرآف کامرس عبدالصمد کا اس موقع پر کاکہناتھاکہ چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری نے صوبے میں قانونی تجارت کے فروغ کیلئے بھرپور کرداراداکیاہے بلکہ اسی کی کوششوں سے صنعت وتجارت سے وابستہ افراد کی بہت بڑی تعداد ٹیکس دہندگان کی لسٹ میں شامل ہوئی ہے اسی لئے رکھے گئے 18ارب روپے کے ٹارگٹ کو بھی حاصل کرلیاگیاہے ہم ایمنسٹی اسکیم کو ایک بہترین سکیم سمجھتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ اس سے بلوچستان سمیت ملک بھر کے سرمایہ کار ،صنعت کار اور تاجر مستفید ہونگے ،اس موقع پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایف بی آر کے ڈاکٹر محمدا قبال نے ایمنسٹی سکیم سے متعلق چیمبرآف کامرس کے عہدیداران اور ممبران کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ پہلے پاکستان سے سرمایہ کار رقوم باہر ممالک کو منتقل کرتے تھے اور اس سلسلے میں حکومت پاکستان اور نہ ہی کسی دوسرے ملک کے حکومت کو کسی قسم کی معلومات دی جاتی تھی
سوئیزر لینڈ میں بینک حکومت تک کو بھی کسی کی فارن کرنسی اکاؤنٹس اور اثاثہ کے متعلق معلومات فراہم نہیں کرتے تھے تاہم جس وقت دہشت گردانہ کارروائیاں اور منی لانڈرنگ کے مسائل شروع ہوئے تو دنیا بھر کے ممالک نے ایک سسٹم وضع کیا اور او ای سی ڈی معاہدے کے تحت 102ممالک نے اپنے اور معاہدے میں شامل دوسرے ممالک کی شہریوں کے فارن کرنسی اکاؤنٹس اور اثاثوں سے متعلق ایک دوسرے کو بتانے کی حامی بھری اس معاہدے پر ماہ ستمبر سے عملدرآمد شروع ہوگا
اور پاکستان سمیت معاہدے میں شامل دنیا کے دیگر ممالک کو اپنے شہریوں کی بیرون ملک اثاثوں اور اکاؤنٹس سے متعلق معلومات حاصل ہونگی ،اس سے قبل حکومت نے موقع کے طور پر ایک سکیم متعارف کرانے کا پروگرام ترتیب دیا اور بیرون ملک اکاؤنٹس اور اثاثے رکھنے والوں سمیت ملک کے اندر کے سرمایہ کاروں اور دیگر کو ایمنسٹی سکیم دی تاکہ وہ اس سے فائدہ اٹھا سکے ایمنسٹی سکیم سے ملک کی اکانومی اور شہریوں کو فائدہ ہوگا انہوں نے کہاکہ اثاثے اور اکاؤنٹس ظاہر نہ کرنے والوں کو بعد میں پریشانی اور مشکل صورتحال کاسامنا کرناپڑسکتاہے اب بھی موقع ہے کہ ملک کے باہر اور اندر اثاثہ جات اور اکاؤنٹس رکھنے والے ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھائیں ،
انہوں نے کہاکہ فارن کرنسی اکاؤنٹس والوں کیلئے ڈالر باؤنڈز کااجراء4 آج سے ہورہاہے یہ باؤنڈز پیپر نہیں ہے بلکہ باہر کے اکاؤنٹس کی رقم اسٹیٹ بینک کو منتقل کرنے پر 2فیصد ٹیکس جبکہ ملک سے باہر رکھنے پر5فیصد ٹیکس کٹوتی ہوگی مذکورہ رقم ایک سال تک کیش نہیں ہوسکے گی بلکہ ہر 6ماہ بعد اس پر 3فیصد منافع بھی باؤنڈز ہولڈرز کے اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کیاجائے گا۔اس کے بعد باؤنڈز ہولڈرز کو پاکستانی روپے میں ڈالر کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق رقم اداکی جائیگی۔انہوں نے کہاکہ ایک لاکھ ڈالر پر اسٹیٹ بینک کو رقم منتقل کرنے پر 2ہزار ڈالر جبکہ بیرون ملک رکھنے پر5ہزار ڈالر ٹیکس کی مد میں کٹوتی ہوگی۔اس موقع پر ان کے ہمراہ سجاد علی شاہ ،سلیم اللہ خان ودیگر بھی موجود تھے۔اجلاس کے بعد چیمبرآف کامرس کی جانب سے ڈاکٹر محمداقبال کو خصوصی شیلڈ بھی پیش کیا گیا۔