لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما زعیم حسین قادری نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی صف میں شامل ہونے کے ارادے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ مجھ سے رابطے میں ہیں، میں نے ان سے کہہ دیا ہے بہت مشکل اور کٹھن سفر ہے اور میں نے پرویز مشرف کے دور میں یہ سفر طے کیا ہے اس لیے وہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں۔
مختلف ٹی وی چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے زعیم قادری نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے تذلیل اور پیچھے پھینکنے کا قصہ نیا نہیں بلکہ یہ سلسلہ 2007 سے شروع ہے، لیکن اب میری برداشت ختم ہوگئی تھی۔ناراضگی کے اظہار کے بعد پارٹی کی طرف سے رابطہ کرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ اب تک کسی نے رابطہ نہیں کیا کیونکہ وہ مجھے جانتے ہیں اور مجھے معلوم ہے کہ پارٹی قیادت سمیت کوئی مجھ سے کوئی رابطہ نہیں کرے گا۔آزاد گروپ بنانے کے حوالے سے زعیم قادری نے کہا کہ لوگ اس حوالے سے مجھ سے رابطے میں ہیں، میں نے ان سے کہہ دیا ہے کہ بہت مشکل اور کٹھن سفر ہے اور میں نے پرویز مشرف کے دور میں یہ سفر طے کیا ہے، اس لیے وہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں۔مسلم لیگ کے ایک اور ناراض سینئر رہنما چوہدری نثار علی خان کے ساتھ شامل ہونے کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار میرے بڑے بھائی اور قابل احترام ہیں، میرا ان سے تعلق سیاست سے بھی پہلے کا ہے اور میں ان کی صف میں بالکل شامل ہوسکتا ہوں، لیکن میرا ان سے بھی اب تک کوئی رابطہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کوئی آزاد گروپ نہیں بنائیں گے، میں بھی اس وقت کوئی آزاد گروپ بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا لیکن عام انتخابات کے بعد آزاد گروپ بناؤں گا۔جوتے پالش نہ کرنے کے اپنے جملے سے متعلق زعیم قادری کا کہنا تھا کہ میں نے یہ اس لیے کہا کیونکہ گزشتہ 12 سال سے ان جوتے پالش کرنے والوں اور مالیشیوں کو مجھ پر ترجیح دی جارہی ہے، اس وقت بہت تکلیف ہوتی ہے جب یہ جوتے پالش کرنے والے مجھے کہتے ہیں کہ آپ کو اس اجلاس میں نہیں بلانا جبکہ میں نے پارٹی قیادت کو ان تمام حالات سے متعلق آگاہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ معاملہ ٹکٹ ملنے کا نہیں، اصول پر اٹل فیصلہ کیا، پارلیمانی بورڈ نے کارکنوں سے بہت ناانصافی کی، ارکان نے اپنے رشتہ داروں کو نامزد کر دیا۔