اسلام آباد(نیوز ڈیسک)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چئیرمین طارق محمود پاشا نے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کاروباری برادری کیلئے ہے جواپنے اثاثے ظاہر کر کے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں کیونکہ اب ملک کے اندر و بیرون ملک خفیہ اثاثے رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔تاجروں نے اپنا پیسہ خوشی سے باہر نہیں بھیجا بلکہ مجبوراً بھیجا جس میں امن و امان کی صورتحال، دیگر حالات کی خرابی، سسٹم کی کمزوری اور ایف بی آر کی کوتاہی شامل ہے۔پیسہ وہیں جاتاہے جہاں اسے تحفظ ملتا ہے
اسلئے سرمایہ باہر بھیج کر کاروباری برادری نے کوئی قصور نہیں کیا۔ایف بی آر کے چئیرمین طارق محمود پاشا نے یہ بات ایف پی سی سی آئی میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر وفاقی چیمبر کے صدر غضنفر بلور، یو بی جی کے چئیرمین افتخار علی ملک اور دیگر تاجر بھی موجود تھے۔ ایف بی آر کے چئیرمین نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کا ریسپانس بہت اچھا ہے مگر اس وقت اعداد و شمارظاہر نہیں کئے جا سکتے ہیں۔تین ماہ میں ایف بی آر کو 102ممالک میں رہنے والے پاکستانی شہریوں کے اکاؤنٹس تک رسائی حاصل ہو جائے گی اور ان میں سے جن لوگوں نے اپنے غیر اعلانیہ اثاثے ظاہر نہیں کئے ان کیلئے غیر ممالک میں خفیہ اثاثے رکھنا مشکل اور بہت مہنگا ہو جائے گا۔اس سکیم سے ملک کا ریونیو بہتر ، خسارہ کم جبکہ دائیگیوں کا توازن اورزرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہو جائیں گے۔یہ سکیم ملکی و غیر ملکی پاکستانیوں کیلئے سنہری موقع ہے کیونکہ اس کے بعد کسی دوسری ایسی سکیم کا آنا اور موجودہ سکیم کی تاریخ میں توسیع مشکل ہے۔ دبئی نے بھی رئیل اسٹیٹ کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کے تفصیلات فراہم کرنا شروع کر دی ہیں جبکہ ملک بھر میں پراپرٹی کی مارکیٹ کا سروے بھی جلد مکمل کیا جا رہا ہے ۔محاصل کی صورتحال بہتر ہوتے ہی فائیلرز پر ودھولڈنگ ٹیکس میں کمی اور نان فائیلرز پر ٹیکس میں اضافہ کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ ایف بی آر ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھانے کیلئے تاجر برادری کے ساتھ ہر ممکن تعاون کررہا ہے اور کسی کو بھی ہراساں نہیں کیا جائے گا۔اس موقع پر وفاقی چیمبر کے صدر غضنفر بلور، افتخار علی ملک اور دیگر تاجر رہنماؤں نے کہا کہ رمضان، عید، الیکشن اور ابہام کی وجہ سے تاجر اس سکیم میں بھرپور شرکت نہیں کر سکے ہیں اس لئے اس کی معیاد میں توسیع کی جائے۔ یہ سکیم ایف پی سی سی آئی کے مطالبہ پر متعارف کروائی گئی ہے اور اسکی کامیابی ملک کی کامیابی ہے۔انھوں نے کہا کہ بجٹ میں ایف پی سی سی آئی کی بہت سی سفارشات مانی گئی ہیں جبکہ امید ہے کہ محاصل کی صورتحال بہتر ہونے پر اگلے سال باقی ماندہ سفارشات کو بھی مان لیا جائے گا۔