ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

زیادتی کیس میں ملوث فاروق بندیال کو پارٹی سے نکالنے پر اداکارہ شبنم کا بھی ردعمل سامنے آگیا، ایسی بات کہہ دی کہ سوشل میڈیا پر کپتان پرتنقید کرنیوالوں کی بولتی بند کرادی، پاکستانیوں کو مخاطب کر کے کیاکہہ دیا؟

datetime 1  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ماضی کی معروف اداکارہ شبنم کے ساتھ زیادتی کے واقعے میں ملوث فاروق بندیال کو پی ٹی آئی سے نکالنے پر اداکارہ عمران خان کی شکرگزار۔تفصیلات کے مطابق کچھ روز قبل خوشاب سےتعلق رکھنے والے معروف کاروباری اور ٹرانسپورٹ کے شعبے سے منسلک فاروق بندیال نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے

انہیں تحریک انصاف کا پرچم پہنا کر ان کی پی ٹی آئی میں باقاعدہ شمولیت کی منظوری دی تاہم سوشل میڈیا پر فاروق بندیال کے ماضی کی خبریں سامنے آنا شروع ہو گئیں اور سوشل میڈیا صارفین نے اس حوالے سے تحریک انصاف اور عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ سوشل میڈیا پر آنیوالی خبروں نے فاروق بندیال کے ماضی سے پردہ اٹھادیا اور پاکستان کے لوگوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ لوگ فاروق بندیال بارے بہت سی چیزیں بھول چکے تھے مگر بھلا ہو سوشل میڈیا صارفین کا جنہوں نے فاروق بندیال کے ماضی کے کالے کرتوتوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے حقیقت کو سامنے لائے 1970ءکے عشرے میں وہ ماضی کی معروف اداکارہ شبنم کے گھر ڈکیتی اور ان سے زیادتی کے واقعے میں ملوث تھا۔جیسے ہی یہ بات سامنے آئی تو سوشل میڈیا صارفین نے فاروق بندیال کے پی ٹی آئی میں شامل ہونے پر خوب لتے لئے اور تنقید کی جبکہ فاروق بندیال نامی ہیش ٹیگ بھی ٹوئٹر پر مقبول ہوگیا۔سربراہ تحریک انصاف عمران خان کے فیصلے کو اداکارہ شبنم نے سراہتے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا اور اپنی ٹویٹ میں لکھا ، ’ میں جنسی زیادتی کے ایک مجرم کو پارٹی سے نکالنے پر عمران خان کے عمل کو سراہتی ہوں ساتھ ہی میں پاکستانی عوام کی بھی مشکور ہوں جو ایک ریپسٹ کے خلاف کھڑے ہوئے، جیتے رہیں۔‘سوشل میڈیا پرعوام کی جانب سے شدید تنقید کے بعد عمران خان نے نعیم الحق

کو معاملے کی چھان بین کے احکامات دیئے اور فاروق بندیال کے جرم کی تصدیق کے بعد عمران خان نے انہیں فوری طور پر پارٹی سے نکال دیا۔خیال رہے کہ یہ معاملہ ’شبنم ڈکیتی‘ کیس کے نام سے بہت مقبول ہوا تھا۔اس ضمن میں سوشل میڈیا پر اکتوبر 1979ء کے ایک اخبار کا تراشا بھی زیر گردش ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فوجی عدالت نے شبنم ڈکیتی کیس کے پانچ مجرموں کو

سزائے موت سنائی تھی۔ان مجرموں میں فاروق بندیال ، یعقوب بٹ، عابد، تنویر اور جمشید اکبر شامل تھے، اس کے علاوہ ایک مجرم کو 10 سال قید اور ساتواں مجرم مفرور قرار دیا گیا تھا، ان مجرموں کو کوٹ لکھپت جیل میں سزائے موت کے قیدیوں کی کوٹھڑی میں رکھا گیا تھا۔بعدازاں فاروق بندیال نے دبائو ڈال کر اداکارہ شبنم کو مجبور کیا جس پر اداکارہ شبنم نے انہیں دبائو میں آکر معاف کر دیا تھا تاہم اس کے بعد اداکارہ شبنم نے پاکستان اور فلمی دنیا کو خیر آباد کہہ دیا تھا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…