اسلام آباد (این این آئی) سوشل میڈیا پر وائرل اداکارہ شبنم سے زیادتی کے الزامات پر فاروق بندیال کا موقف بھی سامنے آگیا،حیرت انگیز طورپر ایک اعتراف کرلیا، چونکا دینے والے انکشافات، تفصیلات کے مطابق فاروق بندیال نے زیادتی کے الزام کی تردید کی اور کہا کہ یہ باتیں انکے ماضی کا حصہ تھیں، ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں، شبنم زندہ ہیں ، ان سے پوچھا جا سکتاہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈکیتی کے کیس میں ملوث تھے، کالج کے زمانے میں لڑکوں سے چھوٹی موٹی غلطی ہوجاتی ہے ٗ
فاروق بندیال کا کہنا تھا کہ مخالفین کو اپنی ہار نظر آ رہی ہے ، انکے نظریات پی ٹی آئی سے ملتے ہیں، ٹکٹ نہیں ملے گی تو آزاد الیکشن لڑینگے۔ پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کا کہنا تھا کہ ہر آدمی کی تفصیلات کا عمران خان کو پتہ نہیں ہوتا۔ میں بحیثیت ورکر کہتا ہوں کہ فاروق بندیال کی تحریکِ انصاف میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ عمران خان ایسے آدمی کو ٹکٹ دینے کا سوچ بھی نہیں سکتے جس نے بھی فاروق بندیال کو پارٹی میں شامل کرایا، اس بھی سوال پوچھا جانا چاہیے۔دریں اثناء ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے کہا ہے کہ سزا یافتہ مجرم کا تحریک انصاف کا حصہ بننے کی اطلاعات پر نوٹس لے لیا گیا ہے، تین دن میں حقائق عمران کے سامنے رکھے جائیں گے، اخلاقی معیار پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے والے فاروق بندیال پرمعروف اداکارہ شبنم سے اجتماعی زیادتی کا الزام ہے۔ الزام کے مطابق ا نہوں نے اداکارہ کے شوہر اور بیٹے کے سامنے اداکارہ سے زیادتی کی اور یہ دل دہلا دینے والا واقعہ 1980کی دہائی میں پیش آیا جس کے بعد جنرل ضیا دور میں خصوصی عدالت نے سزائے موت سنائی۔ شبنم سے معافی نامے کے بعد سزائے موت ختم کی گئی ٗ واقعہ کے بعداداکارہ ملک چھوڑ کر چلی گئیں تھیں۔معروف قانون دان ایس ایم ظفر نے 26 اکتوبر 1979 کو صدر ضیاالحق کو ایک خط میں شبنم ڈکیتی کیس میں پانچ مجرموں کی سزا میں تخفیف کی سفارش کی گئی تھی۔ فاروق بندیال کی پی ٹی آئی میں شمولیت پر سوشل میڈیا پر شدید رعمل دیکھا گیا ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے سارے معاملے پر کہا کہ سزا یافتہ مجرم کا تحریک انصاف کا حصہ بننے کی اطلاعات پر نوٹس لے لیا گیا ہے، تین دن میں حقائق عمران کے سامنے رکھے جائیں گے، اخلاقی معیار پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے۔