اسلام آباد(آئی این پی) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ الیکشن بل کواپنے ووٹ بنانے اور کسی کے ووٹ خراب کرنے کیلئے استعمال کیا گیا، الیکشن سے قبل کافر کے سرٹیفکیٹ بانٹنے کی کوشش کی گئی، فیض آباد دھرنے کے حوالے سے 27 مقدمات درج کئے گئے جن میں 12 دہشت گردی کی دفعہ کے تحت درج ہوئے اور 418 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، تمام ملزمان ضمانت پر ہیں ۔
ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم اس ایوان میں حلف اٹھاتے ہیں اور پھر یہیں کھڑے ہو کر جھوٹ بولتے ہیں، چوہدری نثار کے گھر پر دھاوا پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس کی تحقیقات جاری ہے۔وہ منگل کو قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے رکن غلام سرور خان کے توجہ دلاؤنوٹس کا جواب دے رہے تھے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ فیض آباد دھرنے کی وجہ اس ایوان کا منظور کیا گیا بل تھا ‘ اس بل کو مختلف لوگوں نے اپنے ووٹ بنانے اور کسی اور کے ووٹ خراب کرنے کیلئے استعمال کیا۔ ہر الیکشن سے قبل کافر کے سرٹیفکیٹ بانٹنے کی کوشش ہوتی رہی وہ بھی سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے ‘ بل پر سیاسی مقاصد کے لئے پوائنٹ سکورنگ شروع ہوگئی ، حکمران جماعت مسلم لیگ(ن) پر اس بل پر کمی کوتاہی کا الزام لگایا گیا ‘ انہوں نے کہا کہ اس بل کی وجہ سے ملک میں ایسا ماحول پید ا کیا گیا کہ اس بل میں جو کمی کوتاہی ہے وہ حکومت ا ور مسلم لیگ (ن) کی ہے اس کا نقصان پورے ملک میں فرقہ واریت کی صورت میں ہوا۔انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنے پر 27 مقدمات درج کئے گئے جن میں 12 مقدمات دہشت گردی کی دفعہ کے تحت درج کئے گئے۔ مقدمات پر 418 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، کچھ مقدمات کے چالان مکمل کر کے عدالت میں جمع کرائے گئے اور کچھ کے نامکمل چالان عدالت میں جمع کرائے گئے۔ فی الحال تمام ملزمان ضمانت پر ہیں۔ مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں اس لئے اس پر مزید
بات نہیں کرنا چاہتا۔ اس موقع پر توجہ دلاؤ نوٹس کے محرک تحریک انصاف کے غلام سرور خان نے کہا کہ حکومت کی نااہلی تھی کہ غلط بل ایوان سے منظور کرایا گیا۔دھرنے والے پورے پنجاب سے ہوتے ہوئے اسلام آباد پہنچے۔ پنجاب میں کسی بھی جگہ پر انہیں روکا نہیں گیا۔ فیض آباد دھرنے میں لوگ پر امن طور پر بیٹھے تھے جن پر فائرنگ کی گئی اور 14 لوگ جاں بحق ہوئے۔
وزیر داخلہ احسن اقبال نے بیان دیا کہ چوہدری نثار کے گھر پر فائرنگ سے 4 افراد جاں بحق ہوئے۔ ایک جاں بحق ہونے والے شخص کے و الد نے بیان دیا کہ چوہدری نثار کے گھر کے اندر سے فائرنگ ہوئی سوچنے والی بات یہ ہے کہ چوہدری نثار کے گھرسے فائرنگ کیوں ہوئی اور چوہدری نثار کے گھر میں کون سے مسلح افراد تھے جنہوں نے فائرنگ کی۔ اس موقع پر وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا
کہ الیکشن بل صرف حکومت کا نہیں تھا۔ انتخابی اصلاحات کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں تمام جماعتوں کی نمائندگی تھی۔ اس جماعت کو بھی نمائندگی دی گئی جس کا صرف ایک رکن پارلیمنٹ میں تھا۔ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم اس ایوان میں حلف اٹھاتے ہیں اور پھر یہیں کھڑے ہو کر جھوٹ بولتے ہیں۔ الیکشن بل صرف حکومت کا نہیں پورے ایوان کا تھا۔ فیض آباد دھرنے کے حوالے سے طلال چوہدری نے کہا کہ
دھرنے کے دوران ہنگامہ فیض آباد چوک میں ہوا اس کے اردگرد اور بھی اہم تنصیبات ہیں اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کا گھر بھی وہیں ہے۔ چوہدری نثار علی خان کے گھر سے کوئی فائرنگ نہیں ہوئی جو تحقیقات سے بھی ثابت ہو چکا ہے ۔ سیاسی مخالفت کی بناء پر ایسی بات نہ کی جائے۔ چوہدری نثار کے گھر پر دھاوا پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس کی تحقیقات جاری ہے۔ سب ثابت ہو جائے گاکہ فائرنگ کہاں سے ہوئی ۔ تحقیقات کے بعد ذمہ داران کو سخت سزا دی جائے گی۔