بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

پی آئی اے کا مالی بحران انتہائی سنگین صورت اختیار کر گیا،ادائیگیاں جلد نہ ہوئیں تو کتنے بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا؟انتہائی افسوسناک تفصیلات منظر عام پر آگئیں

datetime 26  مئی‬‮  2018 |

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پی آئی اے کا مالی بحران سنگین صورت اختیار کر گیا ہے، خزانہ خالی ہونے کی وجہ سے فیول کمپنیوں کو ادائیگیاں نہ ہوسکیں۔ذرائع کے مطابق اگر ادائیگیاں جلد نہ ہوئیں تو طیاروں کا فیول ملنا بند ہوجائے گا جس کی وجہ سے فلائٹ آپریشنز شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو مزید فنڈز دینے سے انکار کر دیا ہے،

جس کی وجہ سے فیول کمپنیوں کو ادائیگیاں کھٹائی میں پڑگئی ہیں۔ذرائع کے مطابق قومی ایئرلائن کو طیاروں کی لیز کے ایک ارب روپے ادا کرنے ہیں، جب کہ فیول کمپنیوں اور اوور فلائنگ کی مد میں 4 لاکھ ڈالر یومیہ ادا ئیگی کرنا پڑتی ہے۔قومی ایئرلائن کو 13 ہزار سے زائد ملازمین کی تنخواہوں کے لیے ایک ارب 20 کروڑ روپے کی بھی ضرورت ہے جب کہ فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے ملازمین کی تنخواہیں بھی کھٹائی میں پڑگئی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ایئرلائن نے بونس کا اعلان کیا تھا، اب ملازمین کو تین ماہ بونس کا یہ اعلان بھی پی آئی اے کے لیے اضافی مالی بوجھ کا سبب بن گیا ہے۔واضح رہے کہ ناقص حکمت عملی کے باعث دو ماہ قبل کی ایک رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کو 6 ماہ میں 21 ارب 50 کروڑ روپے کا آپریٹنگ نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ جب کہ اس سے قبل 2 ماہ میں پی آئی اے کو 6 ارب 50 کروڑ روپے نقصان کا سامنا رہا تھا۔  پی آئی اے کا مالی بحران سنگین صورت اختیار کر گیا ہے، خزانہ خالی ہونے کی وجہ سے فیول کمپنیوں کو ادائیگیاں نہ ہوسکیں۔ذرائع کے مطابق اگر ادائیگیاں جلد نہ ہوئیں تو طیاروں کا فیول ملنا بند ہوجائے گا جس کی وجہ سے فلائٹ آپریشنز شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو مزید فنڈز دینے سے انکار کر دیا ہے، جس کی وجہ سے فیول کمپنیوں کو ادائیگیاں کھٹائی میں پڑگئی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…