پیر‬‮ ، 17 جون‬‮ 2024 

اہم صوبے کی حکومت اپنے ہی دورمیں بھرتی کردہ 26ہزار سرکاری ملازمین کے معاشی مستقبل کا فیصلہ اور تنخواہیں جاری کیے بغیر 28 مئی کورخصت ہوجائیگی،افسوسناک انکشافات

datetime 25  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ اپنے ہی دورمیں بھرتی کردہ 26ہزار سرکاری ملازمین کے معاشی مستقبل کا فیصلہ اور تنخواہیں جاری کیے بغیر 28 مئی کورخصت ہوجائے گی۔ پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت کے پیرمظہرالحق،آغاسراج سمیت دیگروزراء سے اختلافات 26ہزارملازمین کے لیے تنخواہوں کے عدم اجراء کا سبب بنے۔ حکومت سندھ مسئلہ کے حل کے لیے آخری لمحات میں بھی طاقتورخاتون رہنما کی اجازت کی منتظررہی ۔

پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت کی طرف سے اجازت نہ ملنے پر حکومت سندھ اپنے ہی دورمیں بھرتی کردہ 26 ہزارسرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی اور ایک لاکھ سے زائد کنٹریکٹ اورعارضی ملازمین کومستقل کیے بغیررخصت ہوجائے گی اور اپنے ہی د ور حکومت میں بھرتی کردہ چھبیس ہزارسرکاری ملازمین کے معاشی مستقبل کا فیصلہ کرنے میں ناکام رہی، حکومت سندھ آخری لمحات میں بھی اس بات کی منتظررہی کہ شاید پیپلزپارٹی کی طاقتورخاتون رہنما ملازمین کے معاشی مستقبل کے پیش نظران کے لیے کوئی احکامات جاری کریں اب جبکہ حکومت سندھ ختم ہونے میں دوروزباقی ہیں پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت کی طرف سے وزیراعلی ہاؤس یا حکومت سندھ کوکوئی احکامات نہیں ملے ہیں اورمختلف محکموں کے ملازمین گذشتہ تین ماہ سے سندھ اسمبلی اورکراچی پریس کلب پرسراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں ۔ حکومت سندھ نے محکمہ بلدیات ،تعلیم اورصحت میں اخبارات میں اشتہارات کے بعد چھبیس ہزارسے زائد ملازمین بھرتی کیے ۔محکمہ بلدیات کے 13ہزار،محکمہ تعلیم کے 7ہزاراورمحکمہ صحت کے 6ہزارملازمین کو مستقل اسامیوں پربھرتی کیا گیا اور 2012ء سے انہیں تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔ 2013ء میں اقتدارمیں واپسی پرحکومت سندھ نے صوبائی وزیرنثارکھوڑو ،وزیراعلی سندھ کی انشپیکشن ٹیم اور حکومت سندھ کی ایک تحقیقاتی ٹیم نے بھرتی کیے گئے ملازمین کی تعلیمی اسناد چیک کرائیں تو 98فیصد ملازمین کی اسنا د درست ثابت ہوئیں اوربھرتی کا طریقہ کارطے شدہ قوانین کے مطابق پایا گیا

اس دوران سی ایم انسپیکشن ٹیم نے سفارش کی کہ مستقل اسامیوں پربھرتی ہونے والے ملازمین کوفوری تنخواہیں جاری کی جائیں تاہم پیپلزپارٹی کی ایک طاقتورخاتون رہنما کے کہنے پرملازمین کی تنخواہیں روک دی گئیں۔ معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت کے سابق صوبائی وزراء پیرمظہرالحق اورسابق صوبائی وزیربلدیات آغاسراج درانی اوردودیگرصوبائی وزراء سے اختلافات کے سبب ملازمین 2012 سے تنخواہوں کے لیے دربدرہیں۔

بھرتی کیے جانے والے ملازمین کی تعلیمی اسناد کے لیے حکومت سندھ نے سندھ بینک کے پے آرڈرپرتعلیمی اسناد طلب کرکے متعلقہ تعلیمی بورڈ زکو تصدیق کے لیے ارسال کی تھیں۔ محکمہ خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت نے ملازمین کا مسئلہ حل کرنے کی اجازت نہیں دی جس کی وجہ سے اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے ۔وزیراعلی سندھ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی اعلی قیادت سے اجازت نہ ملنے پرتنخواہوں کے اجراء سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا ہے اسطرح دوہزاربارہ سے تنخواہوں کے لیے دربدر حکومت سندھ کے چھبیس ہزارملازمین کو دربدر چھوڑ کرحکومت سندھ رخصت ہوجائے گی۔

دوسری جانب دوہزارتیرہ میں حکومت سندھ نے صوبے کے ایک لاکھ سے زائد عارضی اورکنٹریکٹ پربھرتی کیے گئے ملازمین کومستقل کرنے کے لیے سندھ اسمبلی سے بل منظورکرایا مگران کی مستقلی کا سندھ حکومت کے دسویں بجٹ میں بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے ۔محکمہ خزانہ کے مطابق ملازمین کومستقل کرنے کا معاملہ وزیراعلی ہاس میں منظوری کا منتظرہے منظوری ملنے کے بعد ہی ملازمین کومستقل کیے جانے اوران کی تنخواہوں اورمراعات سے متعلق کوئی فیصلہ کیا جائے گا واضح رہے کہ عارضی اورکنٹریکٹ ملازمین کومستقل کرنے کے لیے سندھ اسمبلی سے بل بھی پاس کرایا گیا تھا لیکن حکومت سندھ اپنے ہی پاس کردہ بل پرعملدرآمد نہ کرسکی۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…