بدھ‬‮ ، 12 مارچ‬‮ 2025 

پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے ثمرات سامنے آنا شروع ہوگئے ، عالمی مالیاتی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرز سروس نے پاکستان کے بارے میں بڑی خبر سنادی

datetime 22  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن) عالمی مالیاتی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرز سروس نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان میں مضبوط معاشی سرگرمیوں کے آغازکی اْمید ظاہر کی ہے جبکہ پاکستان کی کریڈٹ پروفائل کو بی 3 اسٹیبل میں شامل کرنے کی تصدیق بھی کردی۔ موڈیز انویسٹرز سروس کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی کریڈٹ پروفائل کو ملک کی بڑھتی ہوئی ترقی کی کارکردگی اور صلاحیت، بڑی لیکن کم آمدنی والی معیشت اور 16۔2013 تک انٹرنیشنل

مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کے تحت شروع ہونے والے پروگرام میں اصلاحات کا بہتر ٹریک ریکارڈ کی حمایت بھی حاصل ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں سیاسی تغیرات کے باوجود ملکی معیشت اپنی راہ پر گامزن ہے، جن کی وجہ سے ملک کے سیاسی اور معاشی تناظر میں عدم استحکام پیدا ہوگیا تھا۔موڈیز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملکی معیشت کی مضبوطی کا تعلق زیادہ ٹرانسپیرنسی اور کم ہوتے افراطِ زر اور اس کے اتار چڑھاؤ پر ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان کا بی 3 آزاد ریٹنگ پر نقطہ نظر ملکی کریڈٹ پروفائل پر متوازن خطرات کا عکاس ہے۔موڈیز کی تجزیاتی سالانہ کریڈٹ رپورٹ برائے پاکستان میں 4 کیٹیگری کے مشاہدے کیے گئے ہیں جن میں معاشی طاقت (مثبت)، اداروں کی طاقت (مثبت)، مالیاتی مضبوطی (منفی) اور خطرے کی حساسیت (زیادہ) شامل ہیں۔رپورٹ میں اس بات کی جانب اشارہ کیا گیا کہ پاکستان میں موڈیز کی توقعات سے کئی زیادہ ترقی کی مضبوط صلاحیت موجود ہے کیونکہ سی پیک کے کامیاب نفاذ سے تعمیراتی ڈھانچے کے مسائل کو ختم کرکے پاکستانی معیشت کو تبدیل کیا جاسکتا ہے اور پاکستان میں مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری بھی متحرک ہوسکتی ہے۔تاہم رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موڈیز کی اْمیدوں کے برعکس سی پیک منصوبے کی وجہ سے پاکستان پر قرضوں کا بوجھ بڑھ سکتا ہے اور اعلیٰ سطح کی

برآمدات پاکستان کے لیے بیرونی قرضوں میں پریشانی کا باعث بن سکتی ہیں۔موڈیز نے پاکستان کے بڑھتے ہوئے بیرونی قرضوں کی ادائیگی اور سیاسی خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پر قرض کا بوجھ بڑھ رہا ہے اور انہیں برداشت کرنے کی کم صلاحیت کے ساتھ کمزور معاشرتی انفرا اسٹرکچر ملکی معاشی مسابقت پر اثر انداز ہو رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کے مثبت لیکن بڑھتے ہوئے بیرونی قرضے ملک کی کرنسی کی قدر کو بہتر کرنے میں مالی معاونت کی ناکامی کو بے نقاب کر رہے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے زرِ مبادلہ کے ذخائر میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔۔()

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟


میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…