لاہور (نیوز ڈیسک)عوامی تحریک کے رہنماء خرم نواز گنڈا پور منہاج القرآن ہاسٹل کی طالبات پر برس پڑے، ویڈیو منظر عام پر آگئی، کہتے ہیں کہ مکمل ویڈیو نہیں، 113 طالبات نے اسٹاف کی خواتین کو یرغمال بنایا، میں وہاں پہنچا تو مجھ سے بھی بدتمیزی کی۔علامہ طاہر القادری کے ادارے منہاج القرآن کے ہاسٹل کی ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں خرم نواز گنڈا پور بچیوں پر شدید برہمی کا اظہار کررہے ہیں،
احتجاج کرتی طالبات کے ساتھ بد سلوکی کرتے ہوئے مبینہ طور پر خرم نوا ز گنڈا پور کا کہنا تھا کہ مجھے پتہ ہے اگر یہ ہوسٹل خالی ہوگیا تو پرائیویٹ ہوسٹل میں آپکے ساتھ کیا ہوگا،مجھے نہیں سننے آ پکے مسائل وغیرہ۔واضح رہے کہ مبینہ طور خواتین طالبات ہاسٹل انتظامیہ کے خلاف احتجاج کر رہی تھیں جس پر ہاسٹل انتظامیہ نے خرم نواز گنڈاپور کو بلایا جب وہ طالبات کے پاس گئے تو لڑکیوں نے خرم نواز گنڈا پور کو گھیر لیا اور انکے سامنے احتجاج کرتے ہوئے اپنے مسائل پیش کیے جس پر خرم نواز گنڈا پور آپے سے باہر ہو گئے۔طالبات کو دھمکی دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جس کی آواز آئی اس کو ہاسٹل سے نکال دوں گا، آپ نے میری شخصیت کا دوسرا روپ نہیں دیکھا، میں تمہارے دادا کی عمر کا ہوں۔ایک نجی ٹی وی چینل سے اس معاملے پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ واقعے کی ویڈیو نامکمل ہے، اصل واقعہ اس کے برعکس ہے۔ان کا کہنا ہے کہ منہاج القران کے ہاسٹل سے کچھ طالبات اجازت کے بغیر باہر گئیں، ادارے کے قوانین کے مطابق شام کے بعد بغیر اجازت کسی طالبہ کو باہر جانے کی اجازت نہیں، اگر کوئی جائے گا تو اس کے ساتھ اسٹاف کی ایک خاتون بھی جائے گی تاہم 113 بچیوں نے کہا کہ ہم ہر صورت پارٹی میں شرکت کرنے جائیں گے۔خرم نواز نے مزید بتایا کہ انتظامیہ کی خواتین کی جانب سے روکنے پر ان لڑکیوں نے اسٹاف کو یرغمال بنالیا، میں تراویح پڑھ رہا تھا کہ ایس ایم ایس پر پیغام آیا، میں وہاں پہنچا تو بچیوں نے یہی رویہ میرے ساتھ بھی اپنایا۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے لڑکیوں کو منتشر ہونے کا کہا تو انہوں نے بدتمیزی کی، ایک لڑکی جو زیادہ شور کررہی تھی، اس کے والدین کو بلانے کا کہا ہے۔