اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں جب سابق صدر پرویز مشرف نے اپنے رشتے دار اور ساتھی جنرل شاہد عزیز پر سنگین نوعیت کا الزام عائد کیا تو سینئر صحافی حامد میر بھی اس پر چپ نہ رہ سکے۔انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف نے سابق جنرل شاہد عزیز پر اس لیے الزام لگایاکیونکہ انہوں نے پرویز مشرف کے خلاف کتاب لکھی تھی ،
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ اس سابق آمر کو دیکھیں!جس نے اپنے پرانے ساتھی اور رشتے دار جنرل شاہد عزیز پر غیر تصدیق شدہ الزام عائد کردیا۔حامد میر کا کہنا تھا کہ جنرل شاہد عزیز نے اپنی کتاب میں پرویز مشرف کے خلاف بات کی اس وجہ سے ان پر یہ الزام لگا۔واضح رہے کہ سابق صدر و آرمی چیف پرویز مشرف نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شاہد عزیز میرا رشتہ دار اور غیرمتوازن شخصیت ہے، کسی کو خاص معلوم تو نہیں لیکن شاہد عزیز شاید داڑھی اُگا کر شام میں گیا ہوا ہے اور یہاں تک کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وہاں مر چکا ہے۔ پرویز مشرف نے جنرل شاہد عزیز کی کتاب میں انکشافات اور کارگل ایشو کی ابتدا میں صرف چار لوگوں کومعلوم ہونے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بالکل شاہد عزیز نے 100فیصد صحیح کہا، اگر آپ نے کوئی کارگل جیسا آپریشن کرنا ہے، آپ نے ڈھنڈورا پیٹ کر کرنا ہے تاکہ وہ انڈیا آ جائے ادھر اور ہم کر ہی نہ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہد عزیز سے پوچھو کیا یہ ملٹری سکھاتی ہے؟ ہمیں سیکریسی سکھاتی ہے، جس کو یہ بتانا ضروری ہو، صرف اس کو بتائیں گے اور کسی کونہیں پتہ ہونا چاہیے، یہ ڈویژن کاکام تھا جو نارتھ ایریاکی ڈویژن ہے تو کیوں ہم نے سب دنیا کو بتانا ہے، پرویز مشرف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک آپ شاہد عزیز کی کتاب کی بات کر رہے ہیں، آپ شاہد عزیز کا ریفرنس نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ نہیں جانتے کہ ایک زمانے میں شاہد عزیز کیا تھا، میں جانتا ہوں کہ جب یہ میجر اور کرنل تھا، اس وقت یہ کیا کر رہا ہوتا تھا، یہ ایک ان بیلنسڈ آدمی ہے کبھی ایک طرف تو کبھی دوسری طرف۔