پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

پاک فوج پر دباؤ ڈالنے کی کوشش، نوازشریف کے ممبئی حملوں کے حوالے سے بیان کا سعودی عرب اور ایران سے کیا تعلق ہے؟عالمی سطح پر پاکستان کیخلاف کیا گیم کھیلی جارہی ہے؟خبر رساں ادارے کے سنسنی خیز انکشافات

datetime 15  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن) پاک فوج کی اعلی قیادت کو سعودی عرب ایران تنازعہ ختم کرا کر وسیع تر مسلم امہ اتحاد کی کوششوں سے روکنے کیلئے نوازشریف کو بطور مہرہ استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ پاک فوج کی قیادت کو عالمی دباو میں لایا جاسکے۔ گزشتہ کئی سالوں سے امریکہ اور مغربی طاقتیں سعودی عرب اور ایران میں کشیدگی بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ان کوششوں کا مقصد اسرائیل کے مستقبل کو ہمیشہ کے لئے محفوظ بنانا اور مسلم امہ کے تصور کو ختم کرنا ہے۔ جبکہ پاک فوج کی یہ

دوسری اعلی قیادت ہے جو ایک تسلسل کیساتھ ایران اور سعودی عرب میں اختلافات ختم کرانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو اس حوالے سے کئی اہم کامیابیاں ملیں ہیں۔ نواز شریف کے حالیہ بیان سے پاک فوج کے عالمی کردار کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی تاکہ جنرل باجوہ مسلم امہ کے لئے جو قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں اسے زک پہنچائی جا سکے۔ ماضی میں دفاع وطن کے حوالے سے اھم منصب پر فائز رہنے والی شخصیت نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ نواز شریف بہت پہلے بعض عالمی طاقتوں کے اتنے قریب ہو گئے تھے کہ ان کے اپنے قریبی لوگوں نے انہیں متنبہ کیا تھا کہ وہ ملکی سلامتی کے لئے خطرہ بن سکتے ہیں لہذا اپنا طرزعمل بدلیں لیکن وہ نہ مانے اور خطرے کا نشان عبور کر گئے۔ نوازشریف آخری مرتبہ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے فوج کو ایک دائرے میں بند کرنے کی کوشش کر رہے تھے جسے خود ان کے سیاسی رفقاء4 نے ناپسند کیا اور انہیں ایسا کرنے سے منع کیا لیکن نوازشریف عالمی طاقتوں کے اس قدر نرغے میں آ گئے کہ فوج کو ڈی مورالائز کرنا شروع کر دیا۔ جمہوریت کی بقا کی ضامن پاک فوج کی اعلی قیادت نے بڑے صبر اور بصیرت سے کام لیا۔ پاک فوج کو پہلے پہل دہشتگردی کی جنگ میں الجھانے کی کوشش کی گئی اور پاکستان کو دہشتگردوں سے بھر دیا گیا۔ پاک فوج کو اس دہشتگردی کی جنگ کی آڑ میں عالمی طاقتوں نے اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی کوشش کی لیکن پاک فوج نے بازی الٹ دی۔

اس سازش میں انہیں کامیابی نہ مل سکی تو عالمی قوتوں نے ہماری سیاسی قیادت اور فوج میں اختلافات پیدا کرنے کی سازشیں شروع کر دیں جو کسی حد تک کامیاب رہیں۔ جنرل راحیل شریف سے بھی ان کا یہی تنازع تھا جسے تحمل اور برداشت سے نمٹایا گیا۔ اب راحیل شریف ایک اھم ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔ جنرل قمر جاوید باجوہ مسلم امہ میں اختلافات ختم کرانا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے بے مثال کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کی کوششوں کا جلد” گریٹ امپیکٹ” سامنے آئے گا۔ نوازشریف اب ہمیشہ کے کئے بلیک لسٹ کا حصہ بن گئے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…