اسلام آباد،مری (مانیٹرنگ ڈیسک) مری کے بازار ، ہوٹل ، ریسٹورنٹ ویران ہوتے ہی انتظامیہ کو بھی ہوش آگیا، سیاحوں کے تحفظ کیلئے مال روڈ پر ڈولفن فورس تعینات کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق مری میں مقامی افراد کی جانب سے سیاحوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ان کی گاڑیوں کو توڑنے ، خواتین اور بچوں کوزدوکوب کرنے کے واقعات کے بعد سوشل میڈیا پر ’بائیکاٹ مری‘مہم شروع کر دی گئی تھی
جس نے آن کی آن میں مری کے ہوٹل، ریسٹورنٹس اور بازاروں کوویران کر دیا تھا۔ مری جیسے سیاحتی مقام کی اس صورتحال کے باعث جہاں ٹور ازم انڈسٹری کو شدید دھچکا پہنچا وہیں مری کی ہوٹلز انڈسٹری اور دیگر تجارتی سرگرمیاں ماند ہونے سے مقامی افراد بھی معاشی طور پر متاثر ہوئے۔صورتحال تاہم جوں کی توں ہے اور اسی دوران مری میں سیاحوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے اور مال روڈ پر سیاحوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ڈولفن فورس کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے ۔ ۔ اے ایس پی مری کا کہنا ہے کہ شکایت کی صورت میں فوری ایکشن ہوگا۔اے ایس پی مری کامران حمید کا کہنا ہے کہ مری میں سیاحوں کی شکایت کی صورت میں پولیس فوری مدد کو پہنچے گی۔ مری میں مال روڈ پر ڈولفن فورس کو تعینات کر دیا گیا ہےاور وہ مال روڈ پر گشت کرتے رہیں گے، دیگر پکنک پوائنٹس پر پنجاب پولیس کے اہلکار فرائض سر انجام دیں گے۔اے ایس پی مری کا مزید کہنا تھا مری میں ماحول سازگار رکھنے کے لئے اہم مقامی شخصیات ، ہوٹل مالکان ، ٹیکسی ڈرائیور ایسوسی ایشن کے ذمہ داران سے بھی بات چیت کی ہے۔اس کے علاوہ 450 ٹورسٹ گائیڈز کے کارڈ بنانے کا سلسلہ جاری ہے جو سیاحوں کی مدد کے لئے مختلف مقامات پر موجود ہوں گے۔واضح رہے کہ اس حوالے سے مری ہوٹلز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے میڈیا کے ذریعے بھی سیاحوں سے اپیل کی تھی کہ وہ مری بائیکاٹ مہم ختم کرتے ہوئے ملکہ کوہسار مری کا رخ کریں یہاں اب انہیں مکمل تحفظ اور سہولیات فراہم کی جائین گی۔