اسلام آباد/لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ نوازشریف بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، انہوں نے پوری جماعت کو ملک دشمنی کے جرم میں کٹہرے میں لا کھڑا کیا ہے، وزیراعظم اور دیگر رہنماؤں کو پارٹی سے استعفے دینے چاہئیں کیونکہ یہ صرف الیکشن کی بات نہیں کہ ٹکٹ مل جائے گا جس کیلئے وہ ملک کے خلاف باتیں برداشت کرتے رہیں۔
میڈیا کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل نے متفقہ طور پر نوازشریف کے بیان کو مسترد کر کے ملک دشمنی قرار دیا اور اس اجلاس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وفاقی وزرا بھی موجود تھے انہوں نے اس فیصلہ کی تائید کی، یہ کسی کی ذات نہیں قومی سلامتی کا مسئلہ ہے، نیشنل سکیورٹی کونسل میں جو فیصلے ہوئے ان پر عملدرآمد وزیراعظم کی ذمہ داری ہے، وہ نوازشریف کی صفائی پیش نہ کریں بلکہ ان فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف اپنے ماضی کے بارے میں بڑھکیں نہ ماریں کارگل کے بارے میں حقائق میری کتاب ’’سچ تو یہ ہے‘‘ میں موجود ہیں دیکھنا یہ ہے کہ وہ آج کیا بات کر رہے ہیں اس کو سامنے رکھا جائے، نظریاتی ہونے کے دعوے کے بعد اب ان کے نظریات بھی سامنے آ گئے ہیں، کیا وہ محمود اچکزئی جیسے نظریاتی بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے چھوٹے پن کا مظاہرہ کیا جس کی ہر کوئی مذمت کر رہا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ نوازشریف بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، انہوں نے پوری جماعت کو ملک دشمنی کے جرم میں کٹہرے میں لا کھڑا کیا ہے، وزیراعظم اور دیگر رہنماؤں کو پارٹی سے استعفے دینے چاہئیں کیونکہ یہ صرف الیکشن کی بات نہیں کہ ٹکٹ مل جائے گا جس کیلئے وہ ملک کے خلاف باتیں برداشت کرتے رہیں۔ میڈیا کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کونسل نے متفقہ طور پر نوازشریف کے بیان کو مسترد کر کے ملک دشمنی قرار دیا