مظفر آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جاگراں نالے پر موجود پول ٹوٹنے سے بے رحم موجوں کا شکار ہونے والے طلباء و طالبات کی آخری سیلفی سامنے آ گئی ہے جسے دیکھ ہر آنکھ اشکبار ہوگئی ہے جبکہ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انتہائی افسوس و غم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ سیاحتی وادی نیلم میں گزشتہ روز پل ٹوٹنے کے باعث نالے میں ڈوبنے والے سیاحوں کی تلاش جاری ہے۔
پیر کے روز ایک اور سیاح کی لاش دریائے نیلم سے برآمد ہونے کے بعد مرنے والوں کی تعداد سات ہوگئی ہے جبکہ حکام کی جانب سے پانچ لاپتہ میں سے کسی کے زندہ بچنے کا کوئی امکان ظاہر نہیں کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ اتوار کے روز وادی نیلم کے علاقے کنڈل شاہی کے قریب جاگراں نالے پر نصب ایک عارضی پل ٹوٹنے سے ساہیوال اور فیصل آباد کے دو تعلیمی اداروں کے طلبہ سمیت 25 افراد نالے میں گر گئے تھے جن میں سے 11 کو بچالیا گیا تھا اور سات کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں جن میں تین خواتین اور چار مرد شامل ہیں۔ پیر کے روز آرمی کے غوطہ خور جاگراں نالے اور دریائے نیلم میں لاپتہ سیاحوں کی لاشیں تلاش کرتے رہے۔ یاد رہے کہ سیلفی بنانے کے دوران پل کا توازن بگڑا اور 25 کے قریب طلبا و طالبات پانی میں جاگرے، خوشاب سے تعلق رکھنے والے میاں بیوی بھی اس پل پر موجود تھے۔ وادی نیلم کی سیر کے لیے 3 بسوں پر 66 طلباء و طالبات سمیت 70 افراد آئے ہوئے تھے۔ جاگراں نالے پر موجود پول ٹوٹنے سے بے رحم موجوں کا شکار ہونے والے طلباء و طالبات کی آخری سیلفی سامنے آ گئی ہے جسے دیکھ ہر آنکھ اشکبار ہوگئی ہے جبکہ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انتہائی افسوس و غم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ سیاحتی وادی نیلم میں گزشتہ روز پل ٹوٹنے کے باعث نالے میں ڈوبنے والے سیاحوں کی تلاش جاری ہے۔ پیر کے روز ایک اور سیاح کی لاش دریائے نیلم سے برآمد ہونے کے بعد مرنے والوں کی تعداد سات ہوگئی ہے جبکہ حکام کی جانب سے پانچ لاپتہ میں سے کسی کے زندہ بچنے کا کوئی امکان ظاہر نہیں کیا جا رہا ہے۔